حکومت نے ایٹمی پلانٹس کے لیے نئے حفاظتی معیارات نافذکر دئیے

ٹوکیو: جاپان کی حکومت نے جمعے کو نئی ہدایات کا اعلان کیا کہ پچھلے سال کے پگھلاؤ جیسی آفات سے ایٹمی بجلی گھروں کو کیسے بچایا جائے، جبکہ حکومت بند پڑے ری ایکٹر چلانے پر عوامی خدشات میں کمی کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔

بجلی میں کمی کا سامنا کرنے کی وجہ سے حکومت مغربی جاپان میں واقع فوکوئی کے دو ری ایکٹروں کو چلانے کے لیے متفکر ہے، اس سے قبل کہ 54 ایٹمی ری ایکٹروں میں سے آخری ری ایکٹر بھی مئی میں آفلائن ہو جائے۔

تاہم عوام نے فوکوشیما ڈائچی ایٹمی بجلی گھر کے پگھلاؤ کے بعد سے ایٹمی توانائی کی سختی سے مخالفت کی ہے، اور مقامی لیڈر کسی بھی ری ایکٹر کو چلانے کی اجازت دینے میں تامّل کا شکار ہیں۔ بہت سے لوگ ٹیسٹوں کی معروضیت پر سوال اٹھا رہے ہیں، اگرچہ دو ری ایکٹر یہ ٹیسٹ پاس کر چکے ہیں۔

یہ ہدایات، جو پچھلے ماہ نیوکلیئر اینڈ انڈسٹریل سیفٹی ایجنسی کی طرف سے اپنائی جانے والی 30 سفارشات پر مبنی ہیں، ایٹمی بجلی گھروں پر فلٹرز والے روشن دان نصب کرنا لازم قرار دیتی ہیں تاکہ حادثے کی صورت میں تابکاری اخراج کو کم کیا جا سکے، اور اس کے ساتھ ساتھ ہائیڈروجن دھماکوں کو روکنے کا آلہ لگانا بھی لازمی قرار دیتی ہیں۔ اگر کوئی بھی ری ایکٹر دوبارہ نہ چلایا گیا تو جاپان اس گرما میں بجلی کی کمی کا سامنا کرسکتا ہے۔ بحران سے قبل جاپان اپنی بجلی کی ضروریات کے دو تہائی حصے کے لیے ایٹمی توانائی پر انحصار کرتا تھا۔

فوکوئی، جو بحر جاپان کے ساتھ ساتھ بنے 13 ری ایکٹرز اورکمپلیکسز کا گھر ہے، کو جاپان کی ایٹمی گلی بھی کہا جاتا ہے۔

آپ کومنٹ میں اپنی رائے دے سکتے ہیں ۔

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.