ٹوکیو: این ایچ کے کی ڈاکیومنٹری “سونامی سے بچنا” اس سال کے جارج فوسٹر پی بوڈی ایوارڈ کی فاتح قرار پائی۔ 58 منٹ طویل پروگرام کو 60 نشر کاروں نے 44 ممالک اور علاقوں میں نشر کیا۔
11 مارچ 2011 کو 9.0 شدت کا زلزلہ جس نے جاپان کی شمال مشرقی ساحلی پٹی کو نشانہ بنایا تھا، ملک کی تاریخ کا بدترین زلزلہ تھا۔ اس نے اتنا بلند سونامی پیدا کیا جس کی نظیر پہلے کبھی نہیں ملتی، جس کی وجہ سے ساحلی گاؤں اور قصبے منٹوں میں صفحہ ہستی سے مٹ گئے۔ کچھ علاقوں میں سونامی کی لہریں 39 میٹر اونچی تھیں اور 6 کلومیٹر تک اندر گھس آئیں۔ کس چیز نے دیو ہیکل سونامی پیدا کیا؟ اور کس طرح لوگوں نے اس کے تند خو پانیوں سے اپنے آپ کو بچایا؟
“سونامی سے بچنا” ان اسباق و اقدامات کا خاکہ کھینچنے والی ڈاکیومنٹری ہے جو دیو ہیکل سونامی سے قیمتی جانیں بچانے کے لیے کیے جانے ضروری ہیں۔ ٹیلی وژن کے اپنے ذخیرے سے لی گئی فوٹیج اور عام شہریوں کی ویڈیو ریکارڈنگز کو ملاتے ہوئے ڈاکیومنٹری نے نہایت باریک بینی سے جائزہ لیا کہ لہروں کا عفریت جب ٹکرایا تو اس دن کیا کیا ہوا اور جاپان کے لوگوں اور لیڈران کو اس سے کیا سیکھنا چاہیے۔