وزارت ماحولیات کی نظر نیشنل پارکس تلے جیو تھرمل بجلی گھر بنانے پر

ٹوکیو: وزارت ماحولیات نے اس ہفتے ٹوکیو میں ایک میٹنگ کا اہتمام کیا جس کا مقصد بڑی کمپنیوں پر بجلی پیدا کرنے کے قوانین میں کی جانے والی حالیہ تبدیلیوں کی اہمیت واضح کرنا تھا۔ ایک بیان میں وزیر ماحولیات گوشی ہوسونو نے کہا کہ پالیسی میں حالیہ تبدیلیوں نے جاپان کے نیشنل پارکس تلے موجود جیو تھرمل توانائی سے بجلی پیدا کرنے کے قوانین میں نرمی پیدا کر دی ہے۔ بیان میں اس امید کا بھی اظہار کیا گیا کہ حالیہ تبدیلیاں جیو تھرمل بجلی گھروں کے ذریعے بجلی پیدا کرنے کے فروغ میں مدد فراہم کریں گی۔

قریباً 70 کمپنیوں کے نمائندوں نے میٹنگ میں شرکت کی جس میں وزارت نے نیشنل پارکس میں کنویں کھودنے کی مناعی کرنے والے قوانین میں نرمی کی وضاحت کی، جن سے اسے امید ہے کہ جیوتھرمل توانائی کے ممکنہ ذرائع کی تلاش کو شکل صورت دینے میں مدد ملے گی۔

ہوسونو نے جیوتھرمل توانائی کے منصوبوں کی امداد کے لیے حکومتی فنڈز کی دستیابی کا اعلان بھی کیا۔

شمالی جاپان میں سونامی سے تاراج شدہ ساحل سے 60 کلومیٹر دور جاپان کا پہلا جیوتھرمل بجلی گھر موجود ہے جو 1966 میں ہاچیمانتائی میں واقع ماتسوکاوا کے گرم چشمے پر تعمیر کیا گیا تھا۔

“ہم نیشنل پارکس میں 10 سینٹی میٹر کی کھدائی بھی نہیں کر سکتے،” فوجی الیکٹرک کی جیوتھرمل ٹیم کے رکن شی گیتو یامادا نے کہا، اور مزید اضافہ کیا کہ جیوتھرمل کو مزید نمو دینے کے لیے فطرت کے لیے محفوظ کردہ جگہوں کی حفاظت کرنے والے قوانین میں نرمی پیدا کرنا ہو گی۔ ہمیں یہ بھی سوچنے کی ضرورت ہے کہ فی الوقت کیا کریں چونکہ قلیل مدت میں توانائی کی فراہمی میں کمی آئے گی۔

جیوتھرمل کے حامیوں کے نزدیک توانائی کے حصول کے اس طریقے میں وسیع امکانات موجود ہیں۔ فوجی الیکٹرک نے نیوزی لینڈ میں دنیا کا سب سے بڑا جیوتھرمل پلانٹ تعمیر کیا ہے۔

آپ کومنٹ میں اپنی رائے دے سکتے ہیں ۔

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.