“بلیک ونڈو” کو 3 آدمیوں کے قتل کے جرم میں سزائے موت

سائیتاما: 37 سالہ کانائی کاجیما نامی عورت جس پر سائیتاما، ٹوکیو اور چیبا میں تین آدمیوں کی مشکوک موت کے بعد قتل کا الزام لگایا گیا تھا، کو عام ججوں کے ایک پینل نے سائیتاما ڈسٹرکٹ کورٹ میں چلنے والے مقدمے کے آخر میں سزائے موت سنائی ہے۔

کاجیما، جسے “بلیک ونڈو” قاتل کہا جاتا تھا، پر آنلائن شادی ویب سائٹوں کے ذریعے ملنے والے کم از کم پانچ مردوں کے قتل کا شک بھی ہے، جنہیں اس نے نیند کی گولیاں کھلا کر نشے میں ظاہر کر کے یا جن کی اموات کو خودکشی یا حادثے کا رنگ دے کر انہیں قتل کیا۔

کاجیما،جو ماضی میں معاوضے پر کام کرنے والی عورت تھی، نے تین آدمیوں کو نیند کی گولیاں کھلا کر، کمرے میں کوئلہ جلا کر کاربن مونو آکسائیڈ کے زہر کے ذریعے موت کے گھاٹ اتارا۔

کرائے کی کار میں مارا جانے والا 41 سالہ یوشیوکی اوئیدے اگست 2009 میں ساتھ والے صوبے سائیتاما میں کوئلے سے پیدا شدہ زہریلے بخارات سے مرا۔

چونکہ کاجیما کو ان قتلوں سے براہ راست ملانے والا کوئی ثبوت موجود نہیں تھا، اس لیے استغاثہ نے دوسری تفصیلات پر توجہ مرکوز کی جیسا کہ خودکشی کا سامان جو کاجیما نے آنلائن خریدا اور وہ روپیہ جسے مقتولین نے اس کے بینک کھاتوں میں منتقل کیا۔ اسے اپنے شکار کا کیش کارڈ استعمال کر کے پیسے نکلواتے ہوئے سی سی ٹی وی کیمروں کے ذریعے پکڑا گیا تھا۔ اپنی موت سے ذرا قبل اس کے ایک شکار نے کاجیما کے بینک کھاتے میں پانچ ملین ین منتقل کیے تھے۔

تیسرا شکار تاریدا اپنے گھر پر کاربن مونو آکسائیڈ کے زہر سے ہلاک ہوا۔ پولیس کے مطابق، اس بات کاثبوت بھی موجود ہے کہ قاتلہ نے کاربن مونو آکسائیڈ سے زہر خورانی پیدا کرنے والے سامان کی انٹرنیٹ پر خریداری کی۔

2 comments for ““بلیک ونڈو” کو 3 آدمیوں کے قتل کے جرم میں سزائے موت

آپ کومنٹ میں اپنی رائے دے سکتے ہیں ۔

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.