شریف برادران کو نااھل قرار دے دیا گیا

قومی مفاھمت کا ایک سنہری موقع ضائع کردیا گیا
سپریم کورٹ کا شریف برادران کی نااھلی کا فیصله ایک غیر دانشمندانه قدم هے
سبریم کورٹ گے فیصلے سے ملک ایک بار پھر شدید بحران کا شکار هو گیا هے
موجودژ حالات اس بات ک اجازت نهیں دینے که ملک کو انارکی کی طرف دھکیلا جائے
عوام نیشنل پارٹی جاپان ، پاک سپریم کورٹ کے اس فیصلے کے خلاف احتجاج کرتی ہے
پاکستان مسلم لیگ کے رھنماؤں جناب محترم نواز شریف میاں شہباز شریف کو سپریم کورٹ آف پاکستان نے ایک فیصلے کے مطابق نااھل قرار دے دیا ہے جسکے نتیجے مين پنجاب میں ناں صرف مسلم لیگ ن کی حکومت ختم هو گئی بلکه پاکستان کی دوسری بڑی سیاسی جماعت کو دیوار سے لگانے کی کوشش کی گئی هے ـ
حیرت انگیز بات یه هے که کئی سیاسی رھنماؤں کے خلاف فوجی حکومت کے دوران مقدمات قائم کیے گیے تھے اور کئی سیاسی رھنماؤں کے خلاف این ار او کے تحت مقدمات ختم کر لیے گئے
جبکه شریف برادران گے خلاقف مقدمات کو جان بجھ کر طوالت کی نظر کیا جاتا رھا
سب لوگ جانتے هیں که ان مقدمات کی تلوار اس لیے لٹکائی گئی که میاں برادران کو خوف زدھ کر کے مطلوبه سیاسی نتائیج حاصل کیے جاسکیں ـ
جو بھی هوا اچھا نهیں هوا ، ایسا هونا هی نہیں چاهیے تھا ملک کی دوسری بڑی سیاسی جماعت کے مرکزی رھنماؤں کو ججوں کی اور عدلیه کی بحالی کے مطالبے کے بدلے ایسی سزا نهیں دینی چاھیے تھی ـ
جب سو سیاسی حکومت قائم هوئی ہے اور فوجی ڈیکٹٹر پرویز مشرف کی حکومت کے خاتمے کے بعد مسلم لیگ نون کی قیادت نے فوجی حکومت کے دوران برطرف کیے گئے چيف جسٹس اور دوسرے ججوں کی بحالی کا مطالبه پورے زور شور سے جاری رکھا هوا هے
بلکه نواز شریف نے وکلاء کی لونگ مارچ ميں پھر پور شرکت کا بھی اعلان کر دیا تھا
ایسے وقت مں سپریم کورٹ کا مسلم لیک کی قیادت کو نااھل قرار دینا انتہائی غیر دانشمندانه فیصله ہے
مفاھمت کا مظاھرھ نہیں یه سیاسی بے صبری کا مظاھرھ ہے
خدا کرے که پاکستان کے استحکام کو نقصان نه پہنچے
سنجیدھ طبقه پریشان ہے که اس فیصلے کے ردعمل کے طور پر جو حالات پیدا هوں گے ، جو تشدد اور ٹینشن کا ماحول پیدا هو گا ، وه کسی بھی صورت وطن عزیز پاکستان کے لیے اور پاکستانی قوم کےلیے مفید نهیں هے
منجانب
صدر عوامی نیشنل پارٹی جاپان
اور
بادشاھ خان ـ عبدالرحمن ـ حاجی رفیق خان لالو ـ محبوب علی خان ـ طارق خان ـ
عوامی نیشلن پارٹی جاپان