ٹوکیو: جاپانی وزارت دفاع کے ایک سینئر اہلکار نے ہفتے کو شمالی کوریا کے ممکنہ ایٹمی تجربے سے قبل “ہنگامی حالات کے اقدامات” پر زورد دیا جو راکٹ لانچ کی خفت آمیز ناکامی کے بعد شمالی کوریا کر سکتا ہے۔
یہ لانچ ویک اینڈ پر ہونے والی شمالی کوریا کے بانی رہنما کِم اِل سُنگ کی پیدائش کی صد سالہ تقریبات، اور کِم جونگ اُن کے گرد شخصی سحر کا ایک نیا افسانہ بننے کے تناظر میں سب سے اہم جزو ہونا تھا۔
تاہم راکٹ ٹکڑوں میں بٹ کر بحر زرد میں گرنے سے قبل صرف دو منٹ تک اڑ سکا، جس کے ساتھ ہی شمالی کوریا نے اعتراف کیا سیٹلائٹ مدار میں پہنچنے میں ناکام رہا۔
“ہمیں ذہن میں رکھنا چاہیے کہ وہ ایٹمی تجربہ بھی کر سکتے ہیں،” سینئر نائب وزیر برائے دفاع شو واتانابے نے ایک ٹی وی نیٹ ورک پر ہفتہ وار نیوز پروگرام میں بتایا۔
شمالی کوریا نے کہا ہے کہ اس کا راکٹ لانچ مدار میں سیٹلائٹ پہنچانے کی ایک پرامن کوشش تھی لیکن امریکہ، جنوبی کوریا اور جاپان نے اسے بیلیسٹک میزائل تجربے کے لیے بھونڈی آڑ کا نام دےکر اس کی مذمت کی ہے۔