ٹوکیو: کیودو نیوز ایجنسی نے اتوار کوکہا کہ جاپان عالمی مالیاتی فنڈ کو 60 ارب ڈالر ادھار دینے پر غور کر رہا ہے تاکہ یورپ کے حکومتی قرضوں کے عالمی پھیلاؤ کے خلاف آتشیں دیوار کو مضبوط کیا جا سکے۔
ٹوکیو آئی ایم ایف کے دوسرے کلیدی اراکین جیسا کہ چین اور یورپی ممالک سے بات چیت کر رہا ہے تاکہ اگلے ہفتے کے اواخرمیں منعقد ہونے والی گروپ 20 کے سربراہان کی میٹنگ سے قبل کثیر الاطراف قرض دہندہ ادارے میں ان کے ممکنہ حصے پر حتمی فیصلہ کیا جا سکے۔
“اگر اس کا فیصلہ ہو گیا تو کسی رکن ملک کی طرف سے یہ سب سے بڑا حصہ ڈالنا ہو گا،” کیودو نے نامعلوم حکومتی اہلکار کے حوالے سے بتایا۔
چین بھی دوسری ابھرتی ہوئی معیشتوں کی سرخیلی کرتے ہوئے متوقع طور پر اتنی ہی رقم پیش کرے گا، جن میں سے کچھ ممالک اب بھی یورپی سربراہوں پر اپنی مدد آپ کے لیے مزید کوشش کرنے کے لیے زور دے رہے ہیں۔
جاپان، جو امریکہ کے بعد آئی ایم ایف میں دنیا کا دوسرا بڑا حصہ دار ہے، نے آئی ایم ایف اور جی 20 کے موقع پر متعلقہ مذاکرات میں حصہ لینے پر آمادگی ظاہر کی ہے، جبکہ امریکی حکومت نے آئی ایم ایف کے ذرائع میں جارحانہ طو رپر کسی بھی اضافے میں ملوث ہونے پر تذبذب کا اظہار کیا ہے۔
ٹوکیو نے یورو زون کے وزرائے خزانہ کی جانب سے بیل آؤٹ فنڈز کو 500 ارب یورو عارضی طور پر 700 ارب یورو (915 ارب ڈالر) تک بڑھانے کے فیصلے کا خیرمقدم کیا ہے تاکہ یونان، آئرلینڈ اور پرتگال کے مالیاتی مسائل کے بڑے اراکین اٹلی اور اسپین تک متعدی پھیلاؤ کی روک تھام ہو سکے۔