58 فیصد کمپنیوں کے خیال میں کنزمپشن ٹیکس بڑھانے کے لیے حالات سازگار نہیں

ٹوکیو: وزیر اعظم یوشیکو نودا کے لیے مشکلات میں اضافہ کرتے ہوئے 58 فیصد کمپنیوں نے کہا ہے کہ کنزمپشن ٹیکس بڑھانے کے لیے ابھی حالات سازگار نہیں ہیں۔ اس رائے کا اظہار رائٹرز تانکان کے کاروباری رجحانات کے متعلق سروے سے ہوا جو پچھلے ہفتے 400 کمپنیوں سے کیا گیا۔

نودا کو 2015 کے آخر تک کنزمپشن ٹیکس 5 سے 10 فیصد کرنے کے لیے حمایت حاصل کرنے میں مشکلات کا سامنا رہا ہے، جس کا مقصد تیزی سے بوڑھی ہوتی آبادی کے بڑھتے ہوئے ویلفیئر اخراجات کے لیے روپیہ فراہم کرنا ہے۔

ٹیکس بڑھنے سے پریشان لوگوں میں سے 78 فیصد نے حسب توقع انتظامی اور سیاسی اصلاحات کا مطالبہ کیا، جبکہ 66 فیصد نے پالیسی سازوں پر زور دیا کہ وہ سوشل سیکیورٹی کے مستقبل کا واضح خاکہ پیش کریں۔ رائے دہندگان کو ایک سے زیادہ پر تشویش موضوع چننے کی اجازت تھی۔

اس رائے شماری سے پالیسی سازوں پر عوام کے عدم اعتماد کا اظہار ہوا جو برسوں سے بے کار ہونے والے اخراجات اور (صنعتی ممالک میں سب سے بدترین) جاپان کی 5 ٹریلین ڈالر کی معیشت سے دوگنے قرضے کو کم کرنے میں ناکام رہے ہیں۔

سیلز ٹیکس، جو بڑی معیشتوں کے مقابلے میں سب سے کم ہے، بڑھانے کی بحث عرصہ دراز سے حساس سیاسی مسئلہ رہا ہے۔ کچھ لوگ 1997 میں آخری بار کنزمپشن ٹیکس بڑھانے کے عمل کو مندی کا ذمہ دار قرار دیتے ہیں جس نے ایک عشرہ طویل تفریط زر کو جنم دیا تھا۔

آپ کومنٹ میں اپنی رائے دے سکتے ہیں ۔

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.