ٹوکیو: وزیر اعظم یوشیکو نودا نے پیر کو کہا کہ دائت میں وزراء کے خلاف تحاریک مذمت جمع کروائے جانے کے باوجود ان کا اپنے دو وزراء کو بدلنے کا کوئی ارادہ نہیں۔
ٹوکیو: اپوزیشن کے زیر کنٹرول دائت کے ایوان بالا نے پچھلے جمعے کو وزیر دفاع ناؤکی تاناکا اور وزیر ٹرانسپورٹ تاکیشی مائیدا کے خلاف تحاریک مذمت پر رائے شماری کرائی۔
تاناکا تبصروں کے ایک سلسلے کی وجہ سے حملے کی زد میں آئے، جنہوں نے اپوزیشن کے خیال میں ان کی سلامتی امور کی طرف سے لاعلمی کا پردہ فاش کر دیا۔ انہیں پچھلے ہفتے شمالی کوریا کے ناکام راکٹ لانچ کے جواب میں سست حکومتی ردعمل کے سلسلے میں بھی تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا۔ مائیدا پر ایک مقامی الیکشن میں مداخلت کا الزام لگایا گیا ہے۔
اپوزیشن لبرل ڈیمو کریٹک پارٹی (ایل ڈی پی) نے اہم ترین بل کے معاملے پر دائت کی کاروائی کا بائیکاٹ کر دیا ہے جس کا مقصد 2015 تک سیلز ٹیکس کو دو مراحل میں 10 فیصد کرنا ہے تاکہ بڑھتی ہوئی ویلفیئر لاگتوں کے لیے فنڈز فراہم ہو سکیں۔ ایل ڈی پی نے کہا کہ وہ نودا سے اس وقت تک تعاون نہیں کریں گے جب تک وہ دو وزراء کو تبدیل نہیں کرتے۔
نودا نے کہا کہ حکمران ڈیمو کریٹک پارٹی آف جاپان (ڈی پی جے) اپنے موقف میں متحد ہے اور انہوں نے اپوزیشن ٹال مٹول کا طریقہ چھوڑنے کی ترغیب دی۔
تاہم اپوزیشن نے ابھی تک تعاون کرنے سے انکار کیا ہے، اور ایل ڈی پی کے سربراہ ساداکازو تانیگاکی امید کر رہے ہیں کہ تعطل پیدا ہونے سے نودا جلد الیکشن کا اعلان کرنے پر مجبور ہو جائیں گے۔
تاہم نودا، جو پہلے ہی ستمبر میں کابینہ کی تشکیل سے لے کر اب تک اپنے تین وزراء کو الگ کر چکے ہیں، نے اب کی بار نہ جھکنے کا عندیہ دیا ہے، اور امید کر رہے ہیں کہ بائیکاٹ عوام کو مشتعل کر دے گا اور ایل ڈی پی آخر کار ٹیکس پر بحث میں حصہ لینے پر مجبور ہو جائے گی۔