ٹوکیو: معاشی تعاون اور ترقی کی تنظیم کے سربراہ نے بدھ کو جاپان پر زور دیا کہ وہ عوامی مخالفت کے باوجود ایٹمی توانائی کا استعمال دوبارہ بحال کرے۔
ٹوکیو الیکٹرک پاور کو پر پچھلے سال مارچ میں سونامی و زلزلے کے بعد پگھلاؤ کی وجہ سے ایٹمی توانائی تنازعات کا شکار ہو گئی تھی۔ اس حادثے نے ربع صدی میں دنیا کے بدترین ایٹمی بحران کو جنم دیا تھا۔
تب سے معمول کی حفاظتی جانچ پڑتال کے لیے بند کیا جانے والا کوئی بھی ایٹمی بجلی گھر دوبارہ چلایا نہیں گیا، اور جاپان کے 50 ری ایکٹروں میں سے صرف ایک ری ایکٹر چل رہا ہے اور وہ بھی پانچ مئی کو بند ہو جائے گا۔
بحران سے قبل ایٹمی توانائی ملک کی بجلی کا ایک تہائی حصہ فراہم کرتی تھی اور او ای سی ڈی کے سیکرٹری جنرل اینجل گوریا نے جاپان کے ایک دورے کے موقعے پر کہا: “آپ 30 فیصد توانائی کا راتوں رات متبادل بندوبست نہیں کرسکتے۔”
گوریا نے کہا کہ وہ فوکوشیما بحران کے تناظر میں مزید محتاظ عوامی نقطہ نظر کو سمجھتے ہیں تاہم انہوں نے امید ظاہر کی کہ جاپان “بجلی پیدا کرنے کے لیے اہم ایٹمی صلاحیت برقرار رکھے گا”۔