امریکی سینیٹرز کا کہنا ہے کہ اوکی ناوا منصوبے کو کانگریس کی منظوری ملنا ضروری ہے

واشنگٹن: سینٹ کی آرمڈ سروسز کمیٹی میں چوٹی کے ڈیموکریٹ اور ری پبلکن قانون سازوں نے منگل کو امریکہ جاپان معاہدے پر اپنے خدشات کا اظہار کیا جس کے مطابق جنوبی جزیرے اوکی ناوا پر امریکی فوجوں کی تنظیم نو کی جائے گی۔

چئیرمین کارل لیون، ری پبلکن جان مک کین اور ڈیمو کریٹ جِم ویب نے ڈیفنس سیکرٹری لیون پینٹا کو خط لکھا ہے جس میں معاہدے کو کانگریس کی منظوری کے بغیر حتمی سمجھنے کے بارے محتاط رہنے کو کہا گیا ہے۔

امریکہ اور جاپان نے فروری میں اوکی ناوا سے 8,000 امریکی فوجیوں کی منتقلی پر اتفاق کیا تھا، جو جاپان میں پچاس ہزار امریکی فوجیوں میں سے آدھے سے زیادہ کا میزبان ہے۔ “یہ ضروری ہے ہم ان اہم فیصلوں کو ٹھیک طرح سے کریں، اور انہیں مضبوط تزویراتی مقاصد اور مالی طور پر مستحکم منصوبوں کی مطابقت میں سر انجام دیا جائے۔”

سینیٹرز نے اس سے قبل کے تنظیم نو کے منصوبے کو غیر عملی اور مہنگا کہہ کر تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔

انہوں نے ایک بیان میں کہا کہ ان کے پاس “سنجیدہ سوالات ہیں جن کا جواب سامنے آنے والے معاہدے میں پوری طرح سے نہیں دیا گیا۔” انہوں نے لاگت کے تخمینہ جات، فوج کی تنظیم و ترتیب اور یہ منصوبہ علاقے میں وسیع تر امریکی حکمت عملی کو کیسے مدد فراہم کرے گا، جیسے معاملات پر اپنے خدشات کا اظہار کیا۔

واشنگٹن پر دباؤ ہے کہ وہ بجٹ میں کمی کی لٹکتی تلوار کی وجہ سے دستیاب ذرائع کو زیادہ سے زیادہ استعمال کرے۔

آپ کومنٹ میں اپنی رائے دے سکتے ہیں ۔

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.