واشنگٹن: وزیر اعظم یوشیکو نودا نے اتوار کو امریکہ کا دورہ شروع کیا جس کا مقصد پچھلے چند سال میں اتحاد میں آنے والی تلخیوں پر نیا ورق پلٹنا ہے؛ جبکہ یہ دورہ فوجیوں کی منتقلی کے پُر خارمسئلے پر معاہدہ طے پانے کے چند ہی دن بعد کیا جا رہا ہے۔
نودا، جو تین روزہ دورے پر اینڈریوز ائیر فورس بیس میری لینڈ پہنچے، 2009 کے انتخابات کے بعد وسطی بائیں بازو کے نظریات رکھنے والی ڈیموکریٹک پارٹی آف جاپان کے اقتدار سنبھالنے کے بعد خصوصی طور پر واشنگٹن کا دورہ کرنے والے پہلے جاپانی وزیر اعظم ہیں۔
اتوار کو وائٹ ہاؤس میں ایک ملاقات میں نودا متوقع طور پر صدر باراک اوباما سے دفاعی تعلقات مضبوط کرنے اور شمالی کوریا پر اٹھنے والے تناؤ پر بات چیت کریں گے۔
امریکہ اور جاپان نے جمعے کو ایک معاہدے پر دستخط کیے تھے جس کے تحت نو ہزار امریکی فوجیوں کو اوکی ناوا سے گوام منتقل کیا جائے گا، جس سے تناؤ کے مستقل سبب کا سدباب ہوا۔
اوباما نے جاپان کی ہاتھ بڑھانے کے لیے پہلی کوشش کی تھی، اور اس وقت کے وزیر اعظم تارو آسو کو وائٹ ہاؤس میں اپنے پہلے سرکاری مہمان کے طور پر دعوت دی تھی تاکہ اپنے ایشیائی اتحادیوں کے ان خدشات کا ازالہ کر سکیں کہ نئی انتظامیہ ابھرتے ہوئے چین کے ساتھ اپنے پیچیدہ تعلقات بہتر کرنے میں مگن ہو کر انہیں بھول جائے گی۔