ٹوکیو: ایک جلا وطن ایغور ایکٹیوسٹ نے جاپانی دارالحکومت میں جلا وطنوں کے ایک اجتماع میں چین پر الزام لگایا کہ وہ اس کے نسلی گروہ کو جبر کا نشانہ بنا رہا ہے، اور چینی حکومت نے اس میٹنگ کی اجازت دینے پر جاپان کو سخت نکتہ چینی کا نشانہ بنایا ہے۔
رابیہ قادیر نے پیر کو ورلڈ ایغور کانگریس کی جنرل اسمبلی کے قریباً 120 لوگوں سے ٹوکیو میں خطاب کیا۔
قادیر کہتی ہیں کہ ان کا گروپ اپنی پر امن جد و جہد جاری رکھے گا اور چین سے مطالبہ کرتی ہیں کہ انسانی حقوق کا احترام کرے۔
بیجنگ نے چینی اعتراضات کے باوجود ایغور میٹنگ کی اجازت دینے پر ٹوکیو پر سخت نکتہ چینی کی۔
جاپان کے اعلی حکومتی ترجمان نے کہا کہ ان کے پاس نجی طور پر منعقد ہونے والی میٹنگ پر تبصرہ کرنے کے لیے کچھ نہیں ہے۔
1 comment for “ایغور ایکٹوسٹ کو آنے کی اجازت دینے پر چین کی جاپان پر سخت نکتہ چینی”