اوئی کی اسمبلی 2 ری ایکٹر ری اسٹارٹ کرنے پر راضی

ٹوکیو: صوبہ فوکوئی کے قصبے اوئی، جو دو ایٹمی پلانٹس کا میزبان ہے، کی اسمبلی کے چئیر مین نے کہا کہ اسمبلی نے پیر کو اتفاق کیا کہ دو بند پڑے ری ایکٹر دوبارہ چلانا ضروری ہے۔ یہ اقدام فوکوشیما بحران کے بعد ملک کے بند پڑے ایٹمی مراکز کو دوبارہ چلانے کے لیے پہلا مثبت اشارہ ہے۔

گرمیوں میں طلب انتہا پر پہنچنے پر بجلی کی کمی کی تلوار سر پر لٹکنے کی وجہ سے مرکزی حکومت ایٹمی ری ایکٹروں کے میزبان صوبوں اور قصبوں کی رضامندی حاصل کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق حکومت کانسائی الیکٹرک پاورکو کے مغربی جاپان کے خدماتی علاقے میں واقع کاروباری اور گھریلو صارفین کو گرما میں بجلی کی کھپت رضاکارانہ طور پر 15 فیصد کم کرنے پر زور دے گی تاکہ کمی پر قابو پایا جا سکے۔ مرکزی حکومت نے پچھلے ماہ کہا تھا کہ کانسائی پاور کو کے اوئی پلانٹ، جو ٹوکیو سے 360 کلومیٹر مغرب میں واقع ہے، کے ری ایکٹر نمبر 3 اور 4 کو چلانا محفوظ ہے۔

کچھ ناقدین کہتے ہیں کہ حکومت ری ایکٹروں کو کھڑا کرنے اور چلانے میں غیر ضروری عُجلت کا مظاہرہ کر رہی ہے چونکہ ایٹمی بجلی کے بغیر گرما کے انتہائی طلب والے ایام گزار دینے سے عوام کو یہ باور کرانا مزید مشکل ہو جائے گا کہ ایٹمی بجلی بہت ضروری ہے۔

بحران سے قبل ایٹمی توانائی جاپان کی بجلی کی ضروریات کا قریباً 30 فیصد پورا کرتی تھی۔

آپ کومنٹ میں اپنی رائے دے سکتے ہیں ۔

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.