نی گاتا: پولیس نے کہا کہ پہاڑی سڑک والی ایک سرنگ میں پھنس جانے والے کارکنوں کا ایک دن بعد جمعے کو بھی کوئی پتا نشان نہیں ملا۔ اس سے قبل اس جگہ ہونے والے ایک دھماکے نے امدادی کوششوں میں دشواری پیدا کر دی تھی۔
فائر فائٹروں نے جمعرات کی پوری رات کام کیا اور اس جگہ پہنچنے کی کوشش کی جہاں نی گاتا صوبے میں اسی دن اس سے قبل گیس دھماکے کی وجہ سے پھنس جانے والے کارکنوں کے ہونے کا امکان تھا۔ فائر فائٹروں نے کہا کہ آتش گیر گیس کی زیادہ کثافت ان کی امدادی کوششوں میں رکاوٹ ڈال رہی ہے جہاں سرنگ میں دیکھنے کی صلاحیت صرف ایک میٹر تک ہے۔
پولیس نے کہا کہ یہ دھماکہ 2840 میٹر طویل ہوکاتوگی سرنگ میں 1200 میٹر اندر ایک مقام پر قریباً صبح ساڑھے دس بجے پیش آیا۔ یہ سرنگ تاکاماچی اور مینامیو نوما کو ملانے کے لیے تعمیر کی جا رہی ہے۔ تین کارکن جو سرنگ کے داخلی مقام سے 150 میٹر کے فاصلے پر تھے، دھماکے میں زخمی ہو گئے جس نے سرنگ سے پتھروں اور کنکریٹ بڑی مقدار باہر کو پھینک دی تھی۔
پولیس نے کہا کہ دھماکے کے بعد سے چاروں کارکنوں کی حالت زار کا کچھ پتا نہیں ہے۔
“ہم نے ابھی گیس کو شناخت کرنا ہے اور فیصلہ کرنا ہے کہ تلاش اور امداد کا آپریشن دوبارہ کب شروع کریں،” مینامیونوما کے فائر ڈیپارٹمنٹ کے چیف تاتسوؤ نیشنو نے جمعے کو ٹی وی پر ایک نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا۔
“ہم (اندر) گیس کی کثافت کم کرنے کے سلسلے میں ہر ممکن اقدامات کر رہے ہیں،” انہوں نے مزید بتایا۔
امدادی کارکنان سرنگ میں ائیر ٹیوب داخل کر کے آتش گیر گیس کو باہر کھینچنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
سرنگ کی تعمیر میں کئی ماہ کی تاخیر ہو چکی ہے اور ماہرین ارضیات کا کہنا ہے کہ سرنگ کے اندر قدرتی گیس جمع ہو رہی ہے۔