ٹوکیو: نیشنل پبلک سیفٹی کمیشن کے چئیرمین جِن ماتسوبارا نے جمعرات کو کہا کہ نیشنل پولیس ایجنسی اگلے ہفتے ایک میٹنگ کا اہتمام کرے گی جس کا مقصد مرگی کا شکار مریضوں کو ڈرائیونگ لائسنس جاری کرنے کے قوانین کو مزید سخت کرنے پر بحث مباحثہ ہو گا۔
پینل میں طبی ماہرین، پولیس اہلکار، مرگی کے مریض اور ٹریفک حادثات میں مرنے والوں کے اعزاء کے ایک گروپ کے نمائندے شامل ہوں گے۔
یہ میٹنگ اپریل کے ایک حادثے کے بعد سامنے آئی ہے جس میں ایک منی وین کیوتو میں پرہجوم چوراہے کو چیرتی ہوئی راہگیروں سے جا ٹکرائی تھی، جس سے سات راہگیر مارے گئے اور کم از کم آٹھ زخمی ہوئے تھے، جن میں سے کچھ شدید زخمی تھے۔ اس کیس میں آدمی نے موبائل کرین کا ڈرائیونگ لائسنس حاصل کرنے کے لیے مرگی کی بیماری کو چھپایا تھا۔
ماتسوبارا نے کہا کہ پینل اس بات پر بحث کرے گا کہ آیا ڈرائیوروں کی جانب سے مرگی کی بیماری کو چھپانے یا لائسنس کے لیے درخواست دیتے وقت بیماری کا اظہار کرنے میں ناکامی کے فعل کو قابل تعزیر جرم قرار دیا جائے یا نہیں۔
تاہم، ماتسوبارا نے ان اپیلوں کو مسترد کر دیا کہ مرگی کے مریضوں کو ڈرائیونگ سے مکمل طور پر ہٹا دینا چاہیئے، اور کہا کہ اس سے انہیں محسوس ہو گا جیسے وہ سماج بدر کر دئیے گئے ہیں۔