ٹوکیو: پورے جاپان میں ہفتوں سے جاری الیکشن بحث کی گرد اب بیٹھنے لگی ہے، مہم چلانے والے اپنی چیزیں سمیٹ رہے ہیں اور ٹی وی پنڈت دوسرے موضوعات کی جانب جا رہے ہیں، چونکہ لڑکیوں پر مشتمل گروپ اے کے بی 48 کی نئی “صدر” کا انتخاب ہو گیا ہے۔
23 سالہ یوکو اوشیما کی آنسو بھری آنکھوں والی تصاویر جمعرات کے اخبارات کا خاصہ تھیں، جب انہوں نے دنیا کے سب سے زیادہ کمانے والے ایکٹس میں سے ایک، اے کے بی 48 کی صدارت کے لیے انتخاب جیتا۔ اوشیما نے 18 سالہ مایو واتانابے اور 20 سالہ یوکی کاشیگاوا کو پچھاڑ کر یہ الیکشن جیتا ہے۔
کسی کو بھی اس الیکشن میں ووٹ ڈالنے کی اجازت تھی، بشرط اس کے پاس اے کے بی 48 کے حالیہ سنگل “ماناتسو نو ساؤنڈز گُڈ!” کی کاپی ہوتی۔ (یہ گانا جاپانی اور انگریزی کا ملغوبہ ہے جو قابل فہم ترجمے کے سارے قوانین سے بغاوت کر جاتا ہے، تاہم اس میں گرمیوں کے بارے میں کچھ کہا گیا ہے۔)
اے کے بی 48 کے عام انتخابات جاپانی میوزک اور اینٹرٹینمنٹ کی دنیا میں سب سے بڑا سالانہ ایونٹ ہیں۔ اپنے پسندیدہ اے کے بی 48 اراکین کو اس مہم کے ذریعے حمایتی پیغامات بھجوا کر کہیں سے بھی تعلق رکھنے والے پرستار اے کے بی 48 سے جڑ سکتے ہیں، حتی کہ ٹوکیو کے لائیو ایونٹ میں باضابطہ فین رپورٹر بھی بن سکتے ہیں۔