شیگا: کوساتسو، صوبہ شیگا کی پولیس نے جمعے کو کہا کہ انہوں نے ایک جڑی بوٹیوں کے اسٹور کے مینجر کو حراست میں لیا ہے جب اس کی دوکان سے مصنوعی قنب خریدنے والے دو گاہکوں کو بیمار ہونے کی وجہ سے ہسپتال لے جانا پڑا۔
پولیس کے مطابق، اسٹور کے 37 سالہ مینجر، جس کا نام نوری ہیرو مائیدا پتا چلا ہے، کو غفلت کی بناء پر چوٹ پہنچانے کے الزامات کے تحت حراست میں لیا گیا ہے۔ پولیس نے کہا کہ مائیدا اپنے اسٹور “اپر گیٹ” پر مخذراتی جڑی بوٹیاں (ایک قسم کی کیف آور/سرور انگیز ادویات) فروخت کرنے سے قبل گاہکوں کو ان کی سگریٹ نوشی کے مضمرات سے مناسب انداز میں آگاہ کرنے میں ناکام رہا۔
پولیس نے 28 مئی کو کہا تھا کہ مائیدا نے مصنوعی قنب کی تین گرام مقدار ایک 23 سالہ آدمی اور ایک 27 سالہ عورت کو 5500 ین کے عِوض فروخت کی۔ دونوں کو بعد میں ہسپتال لے جانا پڑا، جو دوا کی وجہ سے شدید مدہوشی کی کیفیت میں مبتلا ہو گئے تھے۔
پولیس نے کہا کہ جاپان میں یہ پہلی بار ہوا ہے کہ جڑی بوٹیوں کے تاجر پر پیشہ ورانہ غفلت کا الزام عائد کیا گیا ہے۔