ٹوکیو: جاپانی محققین کی ایک ٹیم نے خلیات ساق کی مدد سے ایک فعال انسانی جگر تخلیق کیا ہے، جس سے اعضاء کی پیوند کاری کے ضرورتمندوں کے لیے مصنوعی اعضاء کی تیاری کی امیدوں میں اضافہ ہوا ہے۔
سائنسدانوں کی ایک ٹیم نے انڈیوسڈ پلوری پوٹینٹ خلیاتِ ساق کو ایک چوہے کے جسم میں پیوند کیا، جہاں وہ بڑھوتری کرتے ہوئے ایک چھوٹے لیکن فعال انسانی جگر میں تبدیل ہو گئے۔
خلیاتِ ساق اکثر ایمبریوز (نطفے اور بیضے کے ملاپ سے بننے والی جنین کی اولین شکل) سے حاصل کیے جاتے ہیں، جس کے بعد انہیں ضائع کر دیا جاتا ہے، جس سے بہت سے لوگ انہیں اخلاقی طور پر قابل اعتراض گردانتے ہیں۔