ٹوکیو: وزیر خزانہ جون ازومی نے پیر کو خبردار کیا کہ ڈالر اور یورو کے مقابلے میں ین کی قدر میں اضافے کی وجہ سٹے بازی ہو سکتی ہے، اور عندیہ دیا کہ اگر ین کی قدر میں اضافہ ایسے ہی جاری رہا تو وہ منڈی میں مداخلت کو زیر غور لا سکتے ہیں۔
ٹوکیو میں لین دین ختم ہونے سے ذرا قبل تک، یورو ین کے مقابلے میں 12 سال کی کم ترین قدر اور ڈالر کے مقابلے میں دو سال کی کم ترین قدر پر آ گیا۔ ایک موقع پر ڈالر 77 ین سے اوپر کے درجے پر فروخت ہو رہا تھا۔
ازومی نے رپورٹروں کو بتایا کہ ین کی قدر میں حالیہ اضافہ سٹے بازوں کی وجہ سے ہو سکتا ہے جو امریکی معیشت کی غیر یقینی صورتحال کی وجہ سے اپنی پوزیشن بنا رہے ہیں۔ جب عالمی طور پر غیر یقینی میں اضافہ ہوتا ہے تو ین کی خریداری بڑھ جاتی ہے۔
“جیسا کہ میں کہتا رہا ہوں کہ میں سٹے بازوں کی بڑے درجے کی طیران پذیر تحریک کی صورت میں فیصلہ کن اقدام اٹھاؤں گا،” انہوں نے کہا۔ “جہاں تک موجودہ صورتحال کا تعلق ہے تو میں بغور اس کا جائزہ لے رہا ہوں”۔
اس سے قبل پیر کو وزیر اعظم یوشیکو نودا بینک آف جاپان کے گورنر ماساکی شیراکاوا سے ملے تھے جبکہ یورپی قرضہ بحران پر خدشات کی وجہ سے ین مہنگا ہو گیا۔
اطلاعات کے مطابق، شیراکاوا نے میٹنگ کے بعد بات چیت کی تفصیلات دینے سے انکار کیا، اور صرف یہ کہا کہ دونوں نے “رائے کا غیر رسمی تبادلہ کیا”۔