جاپان ٹیکنیک کی انتہا ہے که اس سے بھیک لینے والے ایٹمی طاقت کہلواتے هیں

جاپان کی ایک مقبول اخبار یومی اوری شنبن کے تجزیے کے مطابق  شمالی کوریا کے میزائیل پروگرام میں جاپانی ٹیکنالوجی اور جاپان سے اسمگل کیے کئے پرزھ جات استعمال کیے جانے  کا شبه ہے 

انٹرنیشنل اورگنائیزیشن اور پولیس کی تحقیقات کے مطابق  اس بات کا بہت زیادھ امکان ہے که شمالی کوریا کے میزائیلوں میں  جاپان کے بنائے هوئے پرزھ جات استعمال هوتے هیں جو که جاپان میں کسی اور مقصد کےلیے بنائے گئے هوتے هیں 

وھ پرزھ جات کو که میزائل بنانے کی ٹیکنالوجی میں استعمال هو سکتے هیں ایسے پرزوں کو ملک سے باھر لے جانے پر میزائل ٹیکنالوجی کنٹرول کے قانون کے تحت ایک خاص پرمیشن کی ضرورت هو تی هے 

لیکن خیال کیا جاتا ہے که شمالی کوریا نے  کسی تیسرے ملک کے راستے یه پرزھ جات اور ٹیکنالوجی منگوائی هو گی 

٢٠٠٣مں شمالی کوریا سے فرار هو کر امریکه میں پناھ گزین ایک شمالی کورین انجنئیر نے بتایا تھا که  ٩٠ فیصد پرزھ جات جو که شمالی کوریا کے میزائل میں استعمال هوتے هیں وه جاپان کے بنے هوتے هیں 

اس نے یه بھ بتایاتھا که  یه چیزیں ایک ایک بحری جہاز پر لائی جاتی تھین جو که هر دوسرے یا تیسرے هفتے جاپان کی بندر گاھ پر لگتا تھا 

اس نے نشاندھی کی تھی که  

گونگ بونگ ٩٢ نام کی فیری جو که شمالی کوریا سے جاپان کی بندرگاھ نیگاتا پر باقاعدھ جایا کرتی تھي 

جس فیری کو ٢٠٠٦ میں نارتھ کوریا کے نیوگلئیر ٹیسٹ کے بعد جاپان انے سے روک دیا گیا تھا 

پر یه چیزیں اسمگل هوتی تھیں 

 

طوکیو میٹرو پولیٹن پولیس نے  اس بات کا پته چلایا تھا که

ٹوکیو کی ایک مشین مینوفیکچر کمپنی نے غیر قانونی طور پر ایک جیٹ مل  نارتھ کوریا کو ایکسپورٹ کیا تھا جو که شمالی کوریا کے میزائیل میں مائع  فیول کو  تیز کرتا ہے جب میزائیل کو لانچ کیا جاتا ہے 

اکتوبر ٢٠٠٣ میں فوکوکا پولیس نے ایک گاڑیوں کی ایکسپورٹ کرنے والی  کمپنی کے صدر کو گرفتار کیا تھا جو که ایک ایسا ٹریلر شمالی کوریا بھیج رها تھا جس پر میزائیل ٹرانسپورٹ کیا جاسکتا ہے 

جنوری ٢٠٠٤ میں کھاناگاوا کین کی پولیس نے  نیگاتا کین کے ایک کمپنی صدر کو اس بات پر گرفتار کیا تھا که اس نے ایک خاص قسم کا فریکونسی انورٹر جو که میزائیل ٹیکنالوجی میں اسلحے کو ڈویلپ کرنے کے کام اتاہے ناتھ کوریا کو ایکسپورٹ کیا تھا

٢٠٠٢ میں اکنامیاور ٹریڈ منسٹری نے بہت سی چیزوں کو کنٹرول کرنے کا طریقه جکار اپنایا تھا که یه چیزیں  اسلحه بنانے والے ممالک کے لیے ترغیب رکھتی هیں 

منسٹری نے  ٧٠ نارتھ کورین کمپنیوں پر پابندی لگائی تھی 

جن میں کوریا مننگ  کارپوریشن ، کوریا پوگان ٹریڈنگ  ، شامل تھیں 

 اگست ٢٠٠٧ میں تائیوان ميں یہان کی لوکل ایجنسیوں نے ایک کمپنی کے مالک کو اس بات بر گرفتار کیاتھا که اس نے ایک جاپان کا بنا کمپیوٹر کوریا کو بیچا تھا جو که صعنتی استعمال میں آتا ہے 

جون ٢٠٠٧ میں کھاناگاوا کین کے شہر سوگامی ھارا میں کمپنی مالک کو اس بات پر گرفتار کیا گياتھا که اس نے ایک خاص قسم کا ویکم پمپ نارتھ کوریا کو براسته تائیوان ایکسپورٹ کیاتھا جو که یورینیم کو  افزودھ کرنے کے کام اتا ہے