ٹوکیو: جاپان میں قانون نافذ کرنے والے افسران کا کہنا ہے کہ وہ شدت پسند گروہوں کی رکنیت میں عروج کو دیکھ رہے ہیں، اور مزید غیر معمولی بات ان لوگوں کی اقسام میں تبدیلی ہے جو ایسی رکنیت اختیار کر رہے ہیں۔
تاکوجی نوریکانے، جو نیشنل پولیس ایجنسی کے لیے سیاسی انتہا پسندوں پر نظر رکھنے کے شعبے کے سربراہ ہیں، کا کہنا ہے کہ پرانی طرز کے دائیں بازوں والوں کو ان کی نیم فوجی وردیوں اور مارشل میوزک بجاتی سیاہ ویگنوں کی وجہ سے پہچاننا آسان تھا۔
نوریکانے نے اے ایف پی کو بتایا، “آج کل ہمارے ہاں ایسے دائیں بازو کے سول گروہ ہیں جو گلیوں میں عام لباس پہن کر گھومتے ہیں”۔
زایتوکوکائی نامی ایک گروہ مظاہرے منظم کرنے کے لیے انٹرنیٹ استعمال کرتا ہے جہاں لوگ اکٹھے ہو کر تارک وطن “کیڑے مکوڑوں” پر “مرگ” کے نعرے لگاتے ہیں۔
صحافی کوئیچی یاسودا کا کہنا ہے کہ 12,000 سے زائد صارفین کے ساتھ ،اس گروپ کی سائٹ ایسے نکتہ ہائے نظر کی جائے افزائش ہے جو یورپ کے تارک وطن مخالف شدت پسندانہ خیالات سے مختلف محسوس نہیں ہوتے۔