منیلا: ایک حکومتی ترجمان نے پیر کو کہا، فلپائن جاپان کو اپنا عدم تشدد کا حامی آئین ختم کرنے میں معاونت فراہم کرے گا تاکہ وہ مکمل فوجی طاقت بنے اور ابھرتے ہوئے چین کے خلاف متوازن قوت کا کام کرے۔
“ہم علاقے میں توازن پیدا کرنے والے عوامل کے متلاشی ہیں اور جاپان قابل ذکر توازنی عامل ہو سکتا ہے،” انہوں نے جنوبی بحر چین میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کے دوران اخبار کو بتایا، جہاں قریباً سارے علاقے پر چین حقِ ملکیت ظاہر کرتا ہے۔
چین جنوبی بحر چین کے بیشتر حصے پر دعوائے ملکیت کرتا ہے، جس میں اس کے ہمسائیوں کے ساحلوں کے نزدیک موجود پانی بھی شامل ہیں۔
اس ماہ کے شروع میں فلپائن نے چین سے کہا تھا کہ وہ ان اخباری اطلاعات کی وضاحت کرے کہ چینی حکام نے اپنی افواج کو اس علاقے میں داخل ہونے والے جہازوں کو روکنے کے احکامات دے دئیے ہیں جسے چین اپنے علاقائی پانی گردانتا ہے۔
چین اور جاپان بھی مشرقی بحر چین میں جزائر پر تنازع میں گھرے ہوئے ہیں جن پر ٹوکیو کا قبضہ ہے۔