ٹوکیو: حکومت نے بدھ کو لانچ کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ جاپان نے شمالی کوریائی راکٹ کو جنوبی اوکی ناوا جزیرے کی لڑی پر سے گزرتے مار گرانے کی کوشش نہیں کی۔
جاپان نے بدھ کو لانچ پر فوری ردعمل دکھایا، جب قومی میڈیا کو حکومت کے ہوشیاری نظام کے ذریعے مطلع کیا گیا۔
حکومت کے مرکزی ترجمان اوسامو فوجیمورا نے کہا، “یہ انتہائی افسوسناک بات ہے کہ شمالی کوریا نے ہماری جانب سے باز رہنے کی اپیلوں کے باوجود راکٹ داغ دیا”۔
دریں اثناء، ایک مغربی سفارتکار کے مطابق، قوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا اجلاس بدھ کو ہو گا تاکہ لانچ پر بات چیت ہو سکے۔
2006 میں سلامتی کونسل نے شمالی کوریا پر ہتھیاروں اور بیلاسٹک میزائل کے سازو و سامان اور وسیع تر تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں کے سلسلے میں پابندی لگا دی تھی۔
جاپانی اطلاعات کے مطابق، جاپان، امریکہ اور جنوبی کوریا نے اتفاق کیا ہے کہ سلامتی کونسل سے مطالبہ کیا جائے کہ شمالی کوریا پر پابندیوں کا درجہ اتنا سخت کر دیا جائے جتنا کہ ایران پر ہے۔