ٹوکیو: جاپان کی پوری ہئیتِ ارضی پر مختلف اشکال اور جسامت کے شینتو مزارات پھیلے ہوئے ہیں۔ بہت سے بڑے مزارات میں آپ کو ایک یا زیادہ پرانے درخت ملیں گے جنہیں “گوشِن بوکو” کہا جاتا ہے، جس کا مطلب ہے “مقدس درخت”۔
مقدس درخت عموماً جسامت میں بہت بڑے اور صدیوں پرانے ہوتے ہیں جبکہ کچھ تو 1000 سال پرانے ہیں۔ آپ انہیں ان کے تنوں کے گرد لپیٹے ہوئے “شی مِیناوا” سے پہچان سکتے ہیں۔
یہ قدیم درخت فطرت کی طاقت اور درازیِ عمر کا ایک خوبصورت مظہر ہیں اور یہ مزارات کے تقدس میں بھی گویا اضافہ کر دیتے ہیں۔ تاہم، پچھلے ماہ سے کوئی فرد یا کوئی گروہ جاپان کے پانچ صوبوں کے مزارات میں واقع ان مقدس درختوں کو قتل کر رہا ہے۔
ستمبر میں ان کے تنوں کی بنیاد کے ساتھ عجیب و غریب قسم کے سوراخ پائے گئے تھے اور اس کے بعد سارے درختوں سے تازگی اڑ گئی اور انہوں نے مرجھانا شروع کر دیا۔
حکام کا اندازہ ہے کہ ان درختوں کو اس لیے قتل کیا گیا تاکہ ان کی “مقدس لکڑی” حاصل کی جا سکے جو تعمیراتی سامان کے طور پر انتہائی اعلی قیمت پر بکے گی۔
جنگلاتی ایجنسی نے تمام مقامی قانون نافذ کرنے والے اداروں کو انتباہات بھیج دئیے ہیں تاکہ آپس میں بہتر تعاون کیا جا سکے اور درخت مارنے والے یا والوں کا سراغ لگایا جا سکے۔