ٹوکیو: ہر برس جاپان میں پولن (کافنشو) کی تعداد بد سے بدتر ہوتی جا رہی ہے۔
جیسے جیسے صنوبر کے زردانوں یا پولن (کافنشو) کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے، اس کے ساتھ ہی” شاید” جاپانی سائنسدانوں نے اس کا حل بھی نکال لیا ہے: پولن (کافنشو) سے پاک دیودار کے درخت۔
جنگلات اور جنگلاتی مصنوعات کے تحقیقی ادارے نے دنیا کے اولین پولن سے پاک دیودار کے درختوں کی تیاری کا اعلان کیا جو جینیاتی باز ترکیب (پیوند کاری یا تبدیلیوں) کے ذریعے بنائے گئے ہیں۔ اس سے قبل منتخبہ تولید کے ذریعے جاپانی دیودار کی کم پولن یا پولن سے پاک اقسام تخلیق کی گئی تھیں، تاہم یہ درخت صرف چند مخصوص حالات میں ہی اگتے تھے، جس سے پورے ملک کے لیے حل نکالنا ممکن نہیں تھا۔ جنگلات اور جنگلاتی مصنوعات کے تحقیقی ادارے کے اہلکاروں کے مطابق، سائنسدانوں کو اب بھی نئے دیودار کے درختوں کی کارکردگی اور ان کے محفوظ ہونے کا جائزہ لینے کی ضرورت ہے۔
اگرچہ یہ نئے پولن سے پاک دیودار تپِ کاہی (پولن الرجی) یا (کافنشو) میں مبتلا افراد کے لیے امید کی ایک کرن مہیا کرتے ہیں، تاہم زوال پذیر جنگلاتی صنعت اور دیودار کی لکڑی کی کم ہوتی طلب موجودہ پولن پیدا کرنے والے دیوداروں سے جان چھڑانا وقت کے ساتھ ساتھ مشکل بنا رہی ہے۔