نئے ایمگریشن قوانین کے خلاف مظاھرھ

ٹوکیو (نیٹ سورسز)  تقریباً ٢٠ غیر جاپانی لوگوں اور ان کے مدد گاروں نے یهاں ٹوکیو میں   ایمگریشن قوانین کے خلاف مظاھرھ کیا ہے  جو که ایک بل کی صورت میں قانون ساز اداروں کے سامنے پاس هونے کے لیے پیش کیا جاچکا ہے 

نئے قانون میں  غیر جاپانی لوگوں کو ایشو هونے والے کارڈ المعروف ایلین کارڈ ، ایمگریشن  کے دفتر سے ایشو هوا کریں گے 

اس کے علاوھ بھی اپنے ایڈریس ، کام یا زندگی میں کسی بھی تبدیلی کو اطلاع ایمگریش کو دینا هو گی 

فیکٹری کی تبدیلی یا ایڈریس کی تبدیلی  یا اپنے ازدواجی پاٹنر کے ساتھ کسی قسم کی تبدیلی کی اعطلاع  دینے میں ١٥ دن سے زیادھ هونے کی صورت میں دو لاکھ ین تک جرمانه هو سکتا ہے اور

٩٠ دن سے لیٹ هونے کی صورت میں ویزھ کینسل هو سکتا هے 

مظاھرھ کرنے والوں  کا موقف ہے که اس بل کے پاس هونے کی صورت میں غیر جاپانی لوگوں کی مشکلات بڑھیں گی ، وه کام جو اب تک مقامی بلدیه کے دفتر میں اطلاع دے کر هو جاتے تھے اب ان کے لیے ایمگریشن کے دفتر جانا هو گا 

بعض کینون میں ان دفاتر تک انے جانے میں پورا دن لگ جاتا ہے 

یاد رهے اس مظاھرے میں کوئی بھی پاکستانی شامل نهیں تھا 

حالانکه  جتنی سیاسی پارٹیاں یہاں پاکستانیوں نے بنائی هو ئی هں اتنی کسی بھی اور قومیت نے نهیں بنائی هوئی ـ

آپ کومنٹ میں اپنی رائے دے سکتے ہیں ۔

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.