گزرےکل کی بات ہے .
یہان جاپان میں پرائیویٹ سیکٹر کا ایک خلائی راکٹ تباھ ہو گیا ہے ،۔
جاپان کے انتہائی شمالی علاقے ہوکائیدو سے لانچ کئے گئے اس راکٹ کا نام تھا “ مومو ٹو “ ،۔
جاپان شائد دنیا کا واحد ملک ہے جہان حکومتی سطح پر تو خلائی تحقیق اور تسخیر کا کام تو جای ہے ہی ، پرائیویٹ طور پر کچھ سٹوڈنٹ اور فیکٹری مالکان کے ملاپ سے پوائیویٹ طور پر بھی خلا تک رسائی کام کام کیا جارہا ہے ،۔
بدقسمتی سے پچھلے سال جولائی میں اسی پرائیویٹ سیکٹر کا پہلا خلائی راکٹ بھی جل گیا تھا اور ایک سال بعد دوسرا راکٹ بھی اپنی پرواز کے تین سیکنڈ بعد ہی گر کر جل گیا ہے ،۔
اس حادثے میں کسی زخمی کی کوئی اطلاع نہیں ہے کیونکہ ماہرین راکٹر لانچر سے کوئی 600 میٹر دور سے راکٹ کو اپریٹ کر رہے تھے جو کہ ایک مناسب دوری ہے ، اس کے علاوہ بھی راکٹ لانچر سے ڈیڑھ کلو میٹڑ کے علاقے میں لوگوں کو داخل ہونے سے منع کیا گیا تھا ،۔
اگر یہ راکٹ کامیابی سے اڑان بھرتا تو اس کو 4 منٹ میں 100 کلو میٹر خلا میں داخل ہوجاناتھا ،۔