جناب مشتاق قریشی صاحب کی شاعری ، جاپان سے ان کی شاعری معیار کی کن بلندیوں پر ہے اس کا فیصله قارئین پر ، ہاں ان کی شاعری کے نیچے کومنٹس والے خانے میں آپ ان کو داد یا جو بھی آپ دینا چاہیں دے سکتے هیں ، یه سائیٹ غیر جانبدار ہے لکھاری اور قاری کا معامله خود طے کرلیں ـ
سائیٹ شاعر کے خیالات کے افکٹس اور انفکٹس سے بری ذمه ہے
روپ بہروپ
ارض پاک میں سارے هی فرشتے هیں
ہر طرف چين اور سکون ہے دیکھو
ہر شخص نے بھر لیا ہے عزرائیل کا روپ
ہر طرف خون هی خون ہے دیکھو
یه قطعه قریشی صاحب نے فرشتوں کے بہروپ پر لکھا
ایک اور ستم
بڑی بھول هو گئی فرشته سے یارو
غریب آ چکا انسان کے بہکانے میں
بڑا مشکل هے جاپان میں جگه کا حصول
وھ نیٹ ورک بنائے گا غسلخانے میں
یه قطعه قریشی صاحب نے کسی نئی ویب سائٹ کےاعلان پر لکھا
شامت اعمال
ہر طرف حشر برپا ہے یارو
فرشته ایا تھا کوئی قیامت نہیں آئی
جو لاپته تھے وھ محرومی دیدار رہے
یاران نکته دان کی شامت نہیں آئی
فرشته کی دید سے محروم خوش نصیبوں پر لکھا ہے
1 comment for “مشتاق قریشی کی شاعری”