جزیرھ اوکیناوا کی جاپان کو واپسی ایک خفیه معاھدے کے کاغذات سابق وزیر اعظم کے گھر پر محفوظ تھے

یومیاوری: ایک ٹاپ سیکرٹ  معاھدے کے کاغذات سابق وزیر اعظم ساتو  اے ساک کے گھر والوں کے پاس ملے هیں ، یه معاھدھ امریکه اور جاپان کے درمیان ١٩٦٩ میں طے پایا تھا جب جاپان کے امریکی قبضے میں موجود جاپانی جزیرو اوکی ناوا کی واپس کی بات چل رهی تھی ـ

اس معاھدے پر جاپانی وزیراعظم ساتو اور امریکه صدر نکسن کے دستخط موجود هیں  ـ

وزارت خارجه ایسے کسی معاھدے کی موجودگی سے انکار کرتی رهی هے ـ

اس معاھدے کی رو سے جاپان  امریکه حکومت ایٹمی ھتھیاروں کوکچھ شرائط کے ساتھ جاپانی علاقوں میں لا سکتی هے  ـ

اس معاھدے میں لکھا ہے که امریکه اپنے سارے ایٹمی ھتیاروں کو جزائراوکیناوا کی واپسی کے وقت اوکی ناوا سےھٹا لے گا

اعلی حکومتی افسران اس بات کی تحقیق کر رہےهیں که اوکیناوا کی واپسی میں اس معاھدے کا کتنا  عمل دخل ہے ـ

اس قسم کے خفیه معاھدے کی موجودگی کاانکشاف پروفیسر واکایزومی  کے ای کی کتاب سے هوا تھا جو که 1994  میں پبلش هوئی ھی ـ کیوتو سانگیو یونورسٹی کے پروفیسر اُس وات خفیه طور پر وزیراعظم ساتو کے ساتھ اوکیناوا کی واپسی کے لیے کام کررهے تھے

پرفیسر اپنی کتاب کی اشاعت کے دوسال بعد فوت هو گئے تھے

آپ کومنٹ میں اپنی رائے دے سکتے ہیں ۔

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.