مشتاق قریشی صاحب کی شاعری

لاہور

دانش کدھ علم تھا لاهور

پڑھنے آتے تھےعالمان یهاں

دہشت گردی کا هو گیا شکار

در آئے هیں ظالمان یہاں

سود در سود

فرقه وارانه فساد کی هے تیاری

سرگرم هو  گئے    یہود  ہنود

نکال رهے هیں پرانے قرضے

وصول کررهے هیں سود در سود

راھ راست

مذکرات بھی بے نتیجه هی رهے

شدت پسند کسی بات پر نهیں آئے

آپریشن راھ نجات کرکے دیکھ لیا

وھ راھ راست پر نهیں آئے

خالی بوتلیں خالی ڈبے

خوب خاطر مدارت ووٹران کی یار نے

بوتلیں تو بوتلیں ڈبے بھی خالی هو گئے

کس طرح الیکشن کمیشن سے کرے فریاد وھ

جتنے ڈلوائے گئے تھے ووٹ ، جعلی هو گئے

جناب مشتاق قریشی صاحب کی شاعری ، جاپان سے ان کی شاعری معیار کی کن بلندیوں پر ہے اس کا فیصله قارئین پر ، ہاں ان کی شاعری کے نیچے کومنٹس والے خانے میں آپ ان کو داد یا جو بھی آپ دینا چاہیں دے سکتے هیں ، یه سائیٹ غیر جانبدار ہے لکھاری اور قاری کا معامله خود طے کرلیں ـ
سائیٹ شاعر کے خیالات کے افکٹس اور انفکٹس سے بری ذمه ہے

آپ کومنٹ میں اپنی رائے دے سکتے ہیں ۔

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.