اردو کے مشہور بلاگر خاور کھوکھر کا حسین خان کو دی جانی والی گالیوں پر اظہار تاسف
ظفر اسے ادمی ہرگز ناں جانیو ، چاھے کتنا فہم ذکا هو
جسے عیش میں یاد خدانه رهی جسے طیش میں خوف خدا نه رها
شہزد علی بہلم سے اس بات کی امید نهیں تھی که ایک بزرگ کے ساتھ گالی گلوچ پر اتر ائے گا، حسین کا ایک بزرگ اور غیر صحتمند آدمی هیں اپ جوان هیں ان کو مار کر طاقتور هونے کا ثبوت بھی دے سکتے هیں لیکن اسے هی بد تہذیبی کہتے هیں ـ شہزاد علی بہلم آگر خود کو لیڈر قب کے قابل سمجھتے هیں تو ان کو فوراً حسین خان سے معذرت کرنی هو گی ورنه میرا اس سوال ہے که
اس گالی گلوچ کے بعد ان میں اور مخالف پارٹی کے اس شخص میں کیا فرق رھ گیا هے جس کو اپ برا سمجھتے هیں ـ
منجانب
خاور کھوکھر
http://khawarking.blogspot.com