خبردار ، ہوشیار جاپانیوں کو اسلام سے دور رکھیں ، ورنہ ……………………..،ا
ہم نے محسوس کیا کہ ہم مسلمانوں کے اعلی عمل و اخلاق سے جاپانی چٹے کفار میں اسلام کیلئے نہایت اچھے محسوسات پیدا ہو نے شروع ہو گئے ہیں۔ اگر یہ
چٹے کفار مسلمانوں ہوگئے۔تو جہنم کے ایندھن میں کمی ہونے کا خطرہ پیدا ہو جائے گا۔ اور لوگوں کی ایک بڑی بھیڑ جنت میں چلی جائے گی،جس سے جنت کے پرسکون ماحول میں شور شرابہ هو جائے گا .
اس دنیا میں بھی جو کہ ہمارے علم کے مطابق فانی ہے یعنی نہایت جلد فنا ہو جانے والی۔ اس دنیا میں بھی ہم مسلمانوں کا مستقبل غیر محفوظ ہونے کا دجّالی خطرہ ھے۔ یہ خطرہ اس طرح ہے کہ اگر یہ جاپانی جہنم کا ایندھن چٹےکفار ہمارے اعلی عمل و اخلاق سے متاثر ہو کر مسلمان ہو گئے تو
اس ملک کا حال بھی مسلمان ممالک جیسا هو جائے گا، یعنی که پیسے کی کمی جاہل حکمران ، نسلی لوگوں کی تقریرں بے قانونی وغیرھ جس کی کی وجہ سے کمائی میں بھی کمی واقع هو جائے گی ،اور جاپان مین کمائی کے لیے آئے ہم
ہم مسلمانوں کو کوئی دوسرا ملک پیٹ کی پوجا کیلئے تلاش کر نا پڑے گا۔ آپ کو معلوم ہی ھے کہ اپنے ملک میں اسلام کی بجائے مسلمانوں کا بھول بھالا ہو نے کی وجہ سے لکشمی دیوی کہیں اور هجرت کرگئی هے اور لکشمی دیوی کے بچاریوں کو جاپان میں لکشمی دیوی کی پوجا کرنےکیلئےمجبوراًآنا پڑتا ہے۔
اس لئے ہم نے ان خطرات سے بچنے کیلئے کچھ قوائد ضوابط بنائے ہیں۔ اور تمام مسلمانان جاپان سے فقیرانہ و گدا گرانہ التجاء کرتے ہیں ۔کہ اپنے مفاد کیلئے ان پر عمل کریں۔ اور کوشش کریں کہ یہ چٹے کافر ہمارے عمل اور اخلاق سے متاثر ہوکر کہیں اسلام کو نہایت اعلی اور دنیا اور آخرت میں نجات کا دین نہ سمجھ بیٹھیں۔ اور خوامخواہ میں ہمارے لئے دنیا اور آخرت میں مسائل پیدا کردیں۔
قوائد و ضواط
۱۔ جب آپ مسجد آئیں تو مسجد کی پارکنگ میں گاڑی مولا جٹ تے نوری نتھ کے اسٹائل میں سر سے گھسیڑ کر پارک کریں۔ اگر پارکنگ فل ہے تو فٹ پاتھ بلاک کردیں۔فٹ پاتھ بلاک کرتے وقت خیال رکھئے گا کہ غلطی سے کوئی چٹا کافر ادھر کا رخ کر لے تو آسانی سے نہ گذر سکے۔
۲۔ بعد از نماز کان سے فون لگائیں ، اپنے خوبصورت ہونٹوں میں سگریٹ رکھئے ، گاڑی کو ریورس گیئر میں ڈا لنے سے پہلے تصدیق کر لیں کہ سگنل سبز ھے۔ پھر مسجد کی پار کنگ سے گاڑی ریورس کر تے ہوئے مین روڈ پر نکلئے۔ ریورس سے ڈرائیو گیئر میں ڈال کر ٹا ئیرں کی چر چڑاہٹ پیدا کر یں اور گھر کو واپس جائیں۔
۳۔ وضو کرتے وقت اطمینان سے اور اچھی طرح طہارت حاصل کریں۔ لیکن خیال رکھئے گا کہ اس دوران پانی کا نلکا فل کھلا ہو نا چاھئے اور آپ کے پاس آ پ سے گپ شپ لگانے والا بھی کوئی ہونا چاھئے۔
۴۔ پانی زیادہ سے زیادہ ضائع کریں تا کہ جب بل آئے گا تو مسجد کمیٹی آپ سے چندے کی بھیک مانگنے پر مجبور ہو گی۔ اگر آپ مسجد کمیٹی کے ممبر ہیں تو من حیث القوم جو آپ کی بھیک مانگنے کی عادت ھے۔اس کی تسکین کیلئے آپ چندہ مانگ سکیں گے۔
۵۔ کیونکہ اسلام میں صفائی نصف ایمان ھے۔اور سلیقے کے بارے میں ہمارے پاس کوئی آیت کریمہ یا حدیث مبارکہ نہیں ھے۔اس لئے بعد از وضو مسجد میں داخل ہوتے وقت دونوں پاوں کے سلیپر یا جوتے ایک ایک میٹر کے فاصلے پر اتاریں کہ دیکھنے والا دماغ استعمال کرکے یہ گتھی سلجھائے کے اس مومن نے یہ جوتے اتارے کیسے؟!!۔
۶۔ بجلی پانی کے ضائع کرنے کا ایک فائدہ یہ ہو گا کہ مخیر حضرات اپنے جیب کا بوجھ ہلکا کریں گے۔ اور اللہ کی راہ میں دینے پر مخیر حضرات کو تو اللہ میاں ثواب دیں ہی گئے۔ ان کی جیب ہلکی کروانے کا بندوبست کرنے پر آپ کو بھی ثواب دارین حاصل ہو گا۔
۷۔ کیو نکہ آپ بہت مصروف اور نہایت ہی کمیاب کاروباری ہیں۔اپنے موبائل فون کے ساتھ ہیڈ فون بھی لائیں۔ جب مولوی صاحب آپ کی نماز آگے اللہ میاں کے پاس لے جا رہے ہوں۔آپ اپنا نہایت اہم فون سن سکتے ہیں۔بول نہیں سکتے تو کیا ہوا۔ آں ، اوں ، شوں ، کر کے اپنی بات سمجھ اور سمجھا سکتے ہیں۔ وقت کا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ کم خرچ دوبالا نشیں۔
ہم امید رکھتے ہیں کہ آپ ان قوائد و ضوابط ک خیال رکھیں گئے۔ اور جیسے کم بچے خوش حال گھرانہ ہو تا ھے۔ ویسے ہی کم جنتی پر سکوں جنت حاصل
کرنے میں ہمارے ساتھ تعاون کریں گے۔
نوٹ: یه ضوابط صرف مسجد کی حد تک کے هیں روزمرھ کی زندگی ميں کیا ضوابط هونے چاهیے ،ان کو بعد میں لکھ دیا جائے گا
منجانب مفتی جاہل اعظم جاپان والی سرکار
مدرسہ دار العلوم الجاہلیہ مسلمانان ِ خدائی خوار
1 comment for “فکاہیہ کالم ، تحریر یاسر خواھ مخواھ جاپانی کی”