ناصر تیری عظمت کو سلام۔۔ملک خالد منور کا پیغام
میں سمجھتا ہوں کہ ناصر بھائی ایک بار پھر نمبر لے گئے ہیں اور انھوں نے اپنے حسن و اخلاق سے ثابت کردیا ہے کہ وہ کمیونٹی کی دل کی دھڑکن ہیں جو کمیونٹی کی دلی خواہشات کا احترام کرنا جانتے ہیں
آجکل کی بیان بازی اور ایک دوسرے کے لئے نفرت پاکستانی کمیونٹی کو جس بند گلی میں دھکیل رہی ہے وہ انتہائی خطرناک ہے اور ہم لوگوں کے لئے کسی بھی طرح مفاد میں نہیں ہی
زبیر بھائی ایک ٹیلینٹیڈ صحافی ہیں اور ایک مکمل جرنلسٹ ہیں، وہ اس طرح اپنی صحافت کا داغ دار نہ کریں اور اپنے آپ کو متنازعہ نہ بنائیں
A (ایباراکی۔ جاپان ۲نومبر) پاکستان مسلم لیگ ن جاپان کے مرکزی سیکریٹری برائے ادب و ثقافت اور معروف کالم نگار و شاعر ملک خالد منور (بلبل جاپان ) نے گزشتہ روز اردونیٹ جاپان کے مدیرِ اعلیٰ ناصر ناکاگاوا کی طرف سے خسرو خان کو ثالثی کردار ادا کرنے کی پیشکش کا خیر مقدم کرنے پر انھیں خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ۔۔ناصر کی عظمت کو سلام ہے جنھوں نے خسرو خان صاحب کی بطورِ ثالثی کی پیشکش کوصدقِ دل سے قبول کرتے ہوئے کمیونٹی کے دل جیت لئے ہیں۔میں سمجھتا ہوں کہ ناصر بھائی ایک بار پھر نمبر لے گئے ہیں اور انھوں نے اپنے حسن و اخلاق سے ثابت کردیا ہے کہ وہ کمیونٹی کی دل کی دھڑکن ہیں جو کمیونٹی کی دلی خواہشات کا احترام کرنا جانتے ہیں۔ناصر بھائی کو اس بات کا احساس ہے کہ آجکل کی بیان بازی اور ایک دوسرے کے لئے نفرت پاکستانی کمیونٹی کو جس بند گلی میں دھکیل رہی ہے وہ انتہائی خطرناک ہے اور ہم لوگوں کے لئے کسی بھی طرح مفاد میں نہیں ہی۔ میرے خیال میں ناصر بھائی چاہتے ہیں کہ صحافت کو بالکل صاف ستھرا اور با معنی ہونا چاہیئی، جس سے قارئین محظوظ ہوں ۔ اور مجھے یقین ہے کہ ناصر بھائی نے یہ فیصلہ کسی سے بھی مشورہ کئے بغیر کیا ہی، کیونکہ اکثر دیکھا گیا ہے کہ اس قسم کے فیصلوں میں باہمی مشاورت کے دوران تحفظات نکلنا شروع ہو جاتے ہیں ، لیکن ناصر بھائی کا یہ فیصلہ محض دول و دماغ کی آواز پر کیا ہوا لگتا ہی۔
ملک خالد منور نے مزید لکھا ہے کہ میں چاہوں گا بلکہ زبیر بھائی سے بھی پُرزور اپیل کرونگا کہ اللہ تعالیٰ کا نام لیکر محض اپنے دل اور اپنے دماغ کی آواز پر قدم اٹھائیں اور آگے بڑھیں۔اور کسی سے کوئی مشورہ کئے بغیر خسرو خان کی مخلصانہ پیشکش کو قبول فرمائیں۔ میں سمجھتا ہوں کہ زبیر بھائی ایک ٹیلینٹیڈ صحافی ہیں اور ایک مکمل جرنلسٹ ہیں، وہ اس طرح اپنی صحافت کا داغ دار نہ کریں اور اپنے آپ کو متنازعہ نہ بنائیں، کیونکہ زبیر صاحب بھی کمیونٹی کا سرمایہ ہیں اور ہم اس طرح اپنے سرمائے کو ضائع ہوتا ہوا نہیں دیکھ سکتی، آئیں مل کر صحافت مثبت صحافت کا آغاز کریں۔شکریہ۔اللہ ہم سب کا حامی و ناصر ہ