عبدالرحیم ارائیں کی پریس ریلیز

ہمیں آج معلوم ہو گیا ہے فرینڈلی اپوزیشن نے کچھ لوگوں کو بدہضمی کر دی ہی۔

اجلاس بے مقصداور بائیکاٹ صدر آزاد پینل اپوزیشن لیڈر پاکستان ایسوسی ا ایشن جاپان رحیم آرائیں نے کہا ہے کہ اب کھل کر سامنے آئیں گے اورالیکشن سے لیکر اب تک کا حساب مانگیں گے شائدایسوسی ایشن کے پاس وافر وقت  ہو پر کمیونٹی کے پاس اتنا ٹائم نہیں ہے کہ وہ  وقت کی قدر نہ کرنے والوں کے ساتھ لاڈیاں کرتی پھرے

ہم چاہتے تو خود ساختہ ایسوسی ایشن اور ایک سیکریٹری ایسوسی ایشن کی طرح دو بندوں کی ایسوسی ایشن بنا سکتے تھے پر ہم نے کمیونٹی کے منڈیٹ کی قدر کی اور اسی ایسوسی ایشن کو تسلیم کیا جسے کمیونٹی نے چنا اور جس کا الیکشن کمیشن نے بضابطہ ا علان کیا  پر عوامی طور پر منتخب ہونے والوں نے عوام کے ساتھ کیا کیا؟

۷ مہینے سوتی رہی اور جب ڈراونے خوابوں نے زیادہ تنگ کرناشروع کیا توڈر سے بچنے کے لئے کمیونٹی میں نظر آنے لگی۔ یہ باتیں شائد اُسی کمرے میں ہی ختم ہو جاتیں  جہاں پر ۷ ماہ بعد ایسوسی ایشن کا اجلاس ہو رہا تھاپر ایسوسی ایشن نے کسی کے اشاروں پر ناچتے ہوئے بولنے کا موقع نہیں دیا ۔اچھا ہی ہواشایدمیںوہاں پر یہ کچھ نہ کہہ سکتا جو میںتحریر کر رہا ہوں۔شاید میں بھی دوسروں کی طرح میاں میٹھو بن جاتا پر خدا نے ہماری عزت رکھنی تھی میں اپنے رب کا شکر گزار ہوں کہ اس نے مجھے امتحان میں نہیں ڈالا

اور مجھے سچائی کا ساتھ دینے کی ہمت دی، اجلاس میں جانے کی کوئی ضرورت نہیں تھی پر کمیونٹی کے بہتر مفاد اور ایسوسی ایشن کے اچھے مستقبل کے لئے اجلاس میں جانا مناسب سمجھا اور یہ کوئی غلط فیصلہ نہیں تھا  ایک اچھی اور فرینڈلی اپوزیشن کی طرح ہمیں ہر طرح کا سوال اور تنقید کرنے کا حق ہے لیکن آج کے اجلاس نے ثابت کر دیا ہے کہ ایسوسی ایشن کمزور ہے اور سوالوں اور تنقید سے درتی ہی۔آج کے اجلاس میںاچھا تو یہ ہوتا کہ ایسوسی ایشن اپنے ۷ ماہ کی رپوٹ دیتی اپنے اچھے کرتوتوں کو عوام کے سامنے پیش کرتی پر یہ سب تو اس وقت ممکن تھا جب کچھ کرتی

آج کے اجلاس میں مجھے اس ایسوسی ایشن پر ترس بھی آیا کیونکہ ایسوسی ایشن اُن بھیکاریوں کی طرح لگی جیسے پاکستان میں بھیک مانگنے والے لال اشہارے پر رش ہونے پر فریاد کرنا شروع کر دیتے ہیںایسوسی ایشن نے بہت نیند کر لی  اُسے سہی طرح جاگنا ہو گا یا پھر مستقل طور پر جانا ہوگا۔ایسوسی ایشن کو قانون میں رہ کر ہر کام کرنے ہوں گے

اور الیکشن کمیشن کو بِلا کسی ڈر اور خوف اس پر عمل کرانا ہوگااور جو قانون بنائے گئے تھے اسے ہی لیکر چلنا ہو گا میرا اشارہ پاکستان ایسوسی ایشن کے

جنرل  سیکیرٹری کی طرف ہے جو کہ اب پاکستانی پاسپورٹ کے حامل نہیں ہیں اور ایسے لوگ جن کے پاس جاپانی پاسپورٹ ہیں قانونی پیچیدگیوں کی وجہ سے الیکشن میں حصہ نہیں لے سکتے اور نہ ہی کسی عہدے پر کام کر سکتے ہیں میری الکشن کمیشن سے درخواست ہے کہ جب تک آپ کے بنائے ہوئے قانون میں ترمیم نہیں ہوتی  اور اگر آپ کا قانون کہتا ہے کہ وہ نااہل ہو گئے ہیں تو پھرالیکشن کمیشن اس معاملے کو قانونی طور پر ہل کرے اور جب تک کوئی فیصلہ نہیں آتا  جنرل سیکیرٹری کے عہدے کو خالی رکھا جائے یا پھر اس عہدے کے لئے کسی دوسرے شخص کی نامزدگی کرائیجائی۔الیکشن کمیشن بھی یاد رکھے کہ وہ ایک آزاد ادارہ ہے اور

ہم لوگوں نے آپ لوگوں کو تسلیم کیا اورہر طرح سے عزت دی اب آپ لوگوں کا فرض بنتا ہے اس عزت اور احترام کاپاس رکھیں اور کسی کے بھی غیر کانونی اشہاروں کو نظر انداز کرتے ہوئے اپنا کام کرے الیکشن کمیشن کی طرح ہم نے عوامی طور پر منتخب ایسوسی ایشن کو بھی تسلیم کیا  لیکن آج کے بعدسے فرینڈلی اپوزیشن ختم اب ہم صرف اور صرف اپوزیشن ہیں

 

آپ کومنٹ میں اپنی رائے دے سکتے ہیں ۔

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.