تحریر:حسین خان ۔ ٹوکیو
l زلزلہ کے فوری بعد رفاقت خان صاحب تویاما کے اپنے پانچ ساتھیوں، دولت خان، شہباز نیازی، اعجاز بٹ، محمّد زبیراورملک احسان کے علاوہ نیگاتا کے رفیق خاں اور ٹوکیو سے شہباز علی بہلم سمیت تویاما سے سندائی پہنچے جہاں ایک ہزار زلزلہ زدگان جاپانی بھوکے تھی۔اس ٹیم نے فوری طور پر وہیں کھانا پکاکر انھیں پاکستانی کھانا کھلایا۔ اس پر وہاں موجودسارے جاپانی بہت متاثّر بھی ہوئے اور چار جاپانی فوری طور پر مسلمان بھی ہوگئی۔اسلام پھیلانے کا یہی طریقہ ہے کہ ہم اپنے اخلاق و کردار اور خدمتِ خلق کے جذبہ سے جاپانیوں کو متاثر کریں اور ان کی مصیبت کے موقع پر ان کا ساتھ دینے کی کوشش کریں۔
میں جب 40سال پہلے جاپان آیا تھا تو اسی تویاما کے علاقہ کی ایک یو نیورسٹی کے تاریخ کے ایک جاپانی پروفیسر نے مجھے بتایا تھا کہ اسلام تلوار سے نہیں پھیلا۔اس کے ثبوت میں انھوں نے مجھے بتایا کہ انڈونیشیا، ملائیشیا،فلپائین اور چین وغیرہ مشرقِ بعید میں اسلام مسلمان تاجروں کے اعلیٰ اخلاق و کردار کی وجہ سے پھیلا۔ ان علاقوں میں کبھی کوئی اسلامی فوج نہیںگئی۔
ہائی وے کے بند ہونے اور سڑکوں کے ٹوٹے پھوٹے ہونے کے باوجودیہ ٹیم بروقت سندائی پہنچی۔ NHKکے پروگرام میں بھی پاکستانیوں کے اس امدادی پروگرام کودکھایا گیا۔اس ٹیم نے اس طرح پاکستان کے نام کو بلند کیا ہے اور دوسرے پاکستانیوں کے لیے ایک قابلِ تقلیدمثال قائم کی ہی۔
اس کی ایمان افروز تفصیلی روداد دولت خان صاحب نے لکھی ہی۔جو درجِ ذیل ویب سائٹ پر پڑھی جاسکتی ہیں۔
http://urdunetjpn.com/ur/2011/03/18/doulat-khan-from-japan/
جو لوگ کچھ اور نہیں کرسکے وہ کم از کم اتنا تو کرسکتے ہیں کہ ٹوکیو میںarajuku اسٹیشن کے قریب یویوگی پارک میں 20مارچ011 کو 1 بجے ہونے والی اجتماعی دعا کے پروگرام میں اپنے دوستوں اور فیملی کے ساتھ زیادہ سے زیادہ تعداد میںپہنچ کر جاپانیوں کا حق ِنمک ادا کریں۔ ہم برسوں سے جاپانیوں کا نمک کھاتے رہے ہیں تو کم از کم ان کے لیے اجتماعی دعا میں شریک ہو کرانھیں اور ساری دنیا کودکھائیں کے مسلمان بھی ان کے رنج و غم میں برابر کے شریک ہیں۔