اخبار: مسلمانوں کے ایک چوده رکنی گروپ نے طوکیو کی حکومت پر ١٥٤ ملین ین کے حرجانے کا کیس کردیا هے
ان کا موقف هے که پجھلے سال دسمبر ميں پولیس ڈیپارٹمنٹ سے چوری هو جانے والے ڈاکومنٹس سے ان کی مذہبی اور ذاتی زندگی کی ریپوٹشن خراب هوئی هے
یاد رهے که انٹی ٹیریر ڈپارٹمنت سے پچھلے سال مسلمانوں کے ذاتی کوائف والی فائلیں انٹر نیٹ پر لیک هو گئیں تھیں
جن کو ایک پبلشر نے کتابی شکل میں بھی شائع کیا تھا
لیکن اس کتاب کی فروخت پر پابندی لگا دی گئی تھی
یه کتاب سٹوروں سو اٹھائی جانے سے پہلے کچھ لوگوں نے خرید لی تھی
سوموار کو هونے والی پریس کانفرنس ميں ایک مدعی نے کها که
ان فائلوں کے لیک هونے کے بعد ادھ سال گزر گیا هے لیکن ابھی تک پولیس کی طرف سے کچھ معافی نهیں مانگی گئی هے
اور هماری گھریلو زندگیوں میں اندیشے گھر آئے هیں