جاپان نے تابکاری کے خطرے کے پیش نظر فوکوشیما سے مویشیوں کی تمام کھیپیں منسوخ کردیں

اخبار:
منگل کو جاپان نے فوکوشیما پریفیکچر سے آنے والی مویشیوں کی تمام شپمنٹس کو تابکاری سے آلودہ گوشت کے ملک کی گوشت کی تقسیمی زنجیر میں درآنے کے خطرے کے پیش نظر بین کردیا۔ مرکزی حکومت نے فوکوشیما کی حکومت یوہئی ساتو کو پریفیکچر میں موجود تمام شپمنٹس کو معطل کردینے کو کہا، حکومت کے مرکزی ترجمان ایڈانو یوکیو نے نامہ نگاروں کو بتایا۔
“ہم نے گورنر کو ہدایت کی ہے کہ وہ فوکوشیما سے گوشت والی فیکٹریوں میں جانے والی مویشیوں کی تمام شپمنٹس کو معطل کردے”، ایڈانو نے کہا۔
خیال کیا جاتا ہے کہ مارچ کے اواخر تک پورے جاپان میں موجود گوشت پیک کرنے والے مراکز کو بھیجے گئے قریبًا 650 مویشیوں نے بھیجے جانے سے قبل آلودہ چارہ کھایا تھا۔یہ جانور زیادہ تر فوکوشیما پریفکچر سے تعلق رکھتے تھے تاہم قریبی علاقوں جیسے نیاگاتا اور یاماگاتا سے بھی جانور ان میں شامل تھے، تاہم ان علاقوں کو ابھی پابندی میں شامل نہیں کیا گیا۔
بظاہر یہ چارہ 11 مارچ کو آنے والے سونامی اور زلزلے کے بعد فوکوشیما ڈائچی نیوکلئیر پاور پلانٹ سے خارج ہونے والے تابکار مادوں کی وجہ سے آلودہ ہوگیا تھا۔
اس سانحےکے ذیل میں خوراک سے متعلق تازہ ترین خدشہ فوکوشیما کے 20 کلومیٹر کے نوگوزون سے باہر موجود فارموں کی گائیوں کے ساتھ وابستہ کیا جارہا ہے، جنھوں نے دیہاتی علاقوں میں منتقلی سے قبل تابکار چارہ کھا لیا تھا، اور جن کا کچھ گوشت عام خیال کے مطابق استعمال کیا جاچکا ہے۔
کارکن اب بھی فوکوشیما ڈائچی نیوکلئیر پاور پلانٹ کو مستحکم کرنے کے لیے جدوجہد کررہے ہیں، جو کہ زلزلے اور سونامی کے ٹکرانے کے چار ماہ بعد بھی تابکاری خارج کررہا ہے

آپ کومنٹ میں اپنی رائے دے سکتے ہیں ۔

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.