اخبار: اہلکاروں اور رپورٹس کے مطابق مااون سمندری طوفان پیچھے ایک ہلاک، درجنوں زخمی اور کیوٹو میں صدیوں پرانے ایک قلعے کو نقصان پہنچا کر جاپان کے بحر الکاہل والے ساحل سے بدھ کو راستہ بدل گیا ہے۔
طوفانی نظام جس میں 108 کلومیٹر فی گھنٹہ تک چلنے والی ہوائیں بھی شامل تھیں، بدھ شام کو ساحل سے 140 کلومیٹر دور تھا، اور آہستہ آہستہ ہونشو سے مشرق کی طرف مزید دور ہورہا تھا۔
جاپان کی موسمیاتی ایجنسی نے کہا ہے کہ مااون ابھی بھی ملک کے 11 مارچ کے سونامی اور زلزلے کی وجہ سے پیدا ہونے والے جوہری توانائی بنانیوالے پلانٹ کے سانحے سے متاثرہ مشرقی اور شمالی ساحلی پٹی میں موسلادھار بارشوں کا سبب بن سکتا ہے۔
کوچی پریفیکچر کے ایک دریا کے کناے پر ایک 84 سالہ بوڑھے کی ڈوبی ہوئی لاش دستیاب ہوئی ہے، مقامی پولیس کے مطابق وہ منگل سے لاپتہ تھا جب وہ اپنی کشی چیک کررہا تھا۔
ایجنسی کے مطابق مااون جو 1600 کلومیٹر کے رقبے پر پھیلا ہوا تھا، شی کوکو میں اتوار کے دن سے 120 ملی میٹر بارش برسا کر منگل کو دن ڈھلے زمین سے ٹکرایا۔
بعد میں اس نے 15 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے حرکت کرتے ہوئے اوساکا کے شمال میں ایک جزیرہ نما کو بھی بغلی ضرب لگائی۔
ملک کے 47 پریفکچروں سے 18 میں کل 80 آدمیوں کے زخمی ہوئے جبکہ 100 سے زیادہ پروازیں منسوخ کرنا پڑیں، این ایچ کے، کے براڈکاسٹر نے بتایا۔
شہر کے ایک نمائندے کے مطابق، کیوٹو کے قدیم دارالحکومت میں موجود 385 سالہ قدیم نیجو قلعے کی ایک قیمتی سفید پلاسٹر سے بنی دیوار سمندری طوفان کی وجہ سے آنے والی بارش اور ہواؤں ہونے کے باعث گرگئی۔
قلعے کو اقوام متحدہ کے ادارے یونیسکو نے بطور عالمی ورثہ نامزد کررکھا ہے۔
موسمیاتی ایجنسی نے خبردار کیا کہ سونامی سے متاثرہ شمال مشرقی ساحلی پٹی میں رات تک مزید 50 سینٹی میٹر فی گھنٹہ تک بارش ہوگی، جس سے علاقے میں مزید تودے گرنے اور سیلاب آنے کے واقعات رونما ہوسکتے ہیں۔