کیا ہم لوگ بہت آگے نہیں نکل گئی؟ تحریر راشد صمد خان
کافی دنوں کی خاموشی کے بعد کچھ لکھنے کو دل چاہالیکن سوچ میں پڑ گیا کیا لکھوں اورکس کے لئے لکھوں حالا نکہ میں اپنا ایک آن لائن نیٹ چلاتا ہوں لیکن جب میں پاکستانی کمیونٹی کی طرف دیکھتا ہوں تو سوچ میں پڑ جاتا ہوں کہ آیا یہ کمیونٹی اس قابل ہے کہ اس کے لئے کچھ کیا جائے ان کے متعلق کچھ لکھا جائے پھر ایک خیال آتا ہے کہ سارے ہی ایک جیسے نہیں ہوتے کچھ اچھے لوگ بھی تو ہونگے جو کمیونٹی کے لئے مثبت طریقے سے سوچتے ہونگے جو چاہتے ہوں گے کہ پاکستانی کمیونٹی کا وقار بلند رہے آج پاکستان جس مقام پر کھڑا ہے یہ بات کسی سے ڈھکی چھی نہیں ہے کہ کس طریقے سے پاکستان کو بدنام اور ایک ناکام اسٹیٹ ثابت کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے اس کا بھی ایک پاکستانی ہونے کے ناطے اندازہ ضرور ہوگا اور اس بات کا بھی اندازہ ہو گا کہ اس سب کے پیچھے کس کا ہاتھ ہو سکتا ہے اور اگر نہ بھی پتہ ہو آپ کم ازکم اس کی حمائت نہیں کریں گے اور نہ ہی اس کا حصہ بنیں گے لیکن جاپان میں جو کچھ ہو رہا ہے پاکستانی کمیونٹی میں جو بے چینی پائی جاتی ہے وہ کیا ہے کیا ہم نے کبھی یہ سوچا ہے ایسا کیوں ہو رہا ہے یہ کون کر رہا ہے ہے اور ہم ایسا کیوں کر رہے ہیں کیا ہم ان لوگوں کا ساتھ تو نہیں دے رہے جو پہلے ہی پاکستان کو بدنام کرنے میں لگے ہوئے ہیں کیا انجانے میں ہم لوگ ایسی غلطی تو نہیں کر رہے جو کسی بڑے حادثے کا سبب بن جائے اللہ نہ کرے کہ ایسا ہو لیکن اس وقت جاپان میں پاکستانی کمیونٹی کے اندر جو انتشار کا لاوا پک رہا ہے اس سے کچھ بھی ممکن ہے جانے میں یا انجانے میں جزبات میں کچھ بھی ہو سکتا ہے یہ سب کچھ ہونے سے پہلے آئیں ہم سب ملکر سوچیں اور ان غلطیوں کو تلاش کریں جو موجودہ حالات کا سبب بنیں اور ان غلطیوں کو دور کر کے ایک اچھا ماحول پیدا کریں جس سے کمیونٹی اور پاکستان کا وقار بلند ہو ۔ اگر ہم لوگ یہ چاہتے ہیں کہ جاپان میں امن رہے ایک اچھا ماحول بنا رہے تو ہمیں سب سے پہلے اپنی انا کی قربانی دینی ہوگی ہمیں نیچے دیکھنا ہوگا اور درگزر کا راستہ اپنانا ہوگا ذاتیات کی لڑائی ختم کر کے نظریات پر لکھنا اور سوچنا ہوگا اور یہ اس وقت ممکن ہوسکتا ہے جب ہم اپنے دل صاف کر لیں گے اور معافی مانگنے ا ور معاف کرنے کی پالسی اپنا لیں گے ۔ چلیں یہ نیک کام میں شروع کرتا ہوں میں آج ان تمام لوگوں سے معافی مانگتا ہوں جن کی میری وجہ سے جانے میں انجانے میں دل آزاری ہوئی ہو اور میں ان تمام لوگوں کو معاف کرتا ہوں اگر کسی نے میرے متعلق کبھی کچھ غلط کہا ہو مجھے امید ہے آپ لوگ بھی ہمت کریں گے اور مجھ سے ایک قدم آگے رہتے ہوئے اس نیک کام میں حصہ لیں گے بھول جائیں جو کچھ ہوا یا کیا آگے کی طرف مثبت انداز میں سوچیں پاکستان اور جاپان میں پاکستانی کمیونٹی کے بہتر مفاد میں میں صیح فیصلے کریں سیاست کو سیاست سمجھ کر کریں سیاست میں اختلافات ہو سکتے ہیں نظریات مختلف ہو سکتے ہیں لیکن اس سب کو جزبات اور ذاتیات سے دور رکھیں دوسروں کی عزت کریں اور اپنی عزت کرائیں ۔آئیں اور رمضان شروع ہونے سے پہلے ایک ایسا ماحول بنائیں کہ عید کے دن ایک دوسرے سے منہ چھپانے کے بجائے ایک دوسرے کے گلے مل سکیں