نظر ثانی شدہ تعزیراتی قانون کے تحت کمپیوٹر وائرس ذخیرہ کرنے کے جرم میں آدمی زیر حراست

اخبار: پولیس نے ایک آدمی کو بغیر کسی جائز مقصد کے اپنے ذاتی کمپیوٹر پر وائرس ذخیرہ کرنے کے الزام میں گرفتار کرلیا ہے، میٹروپولیٹن پولیس ڈیپارٹمنٹ نے جمعرات کو اعلان کیا۔
ایم پی ڈی نے اوگاکی، گیفو صوبے کے 38 سالہ کاواگوچی یاؤشیرو کو اس کے گھر سے اسی وقت حراست میں لے لیا جب تفتیش کاروں نے اس بات کی تصدیق کہ کہ وہ مذکورہ وائرس اپنے ذاتی کمپیوٹر پر ذخیرہ کیے ہوئے ہے۔
نظرثانی شدہ تعزیراتی قانون جو 14 جولائی سے نافذ کیا گیا تھا، کمپیوٹر وائرس کو دوسرے کمپیوٹروں کو نقصان پہنچانے کے مقصد کے لیے ذخیرہ کرنے سے روکتا ہے۔ ایسی خلاف ورزیوں پر زیادہ سے زیادہ 2 سال کی قید یا 300000 ین تک جرمانے کی سزا ہوسکتی ہے۔
کاواگوچی کے کمپیوٹر پر ملنے والا وائرس بار بار اپنی تصویروں اور دوسری فائلوں کی نقلیں بڑی تعداد میں بناتا ہے، جس کی وجہ سے کمپیوٹر خراب یا فریز ہوجاتا ہے، ایم پی ڈی نے بتایا۔
ایم پی ڈی کو شک ہے کہ قریبًا 2000 فائل شئیرنگ کے سافٹویر اس وائرس سے متاثر ہوچکے ہیں۔
ایم پی ڈی کے مطابق، ملک بھر میں اسی ماہ نافذ کیے جانے والے اس نظرثانی شدہ تعزیراتی قانون کے تحت یہ پہلا کیس تھا، اس قانون کے تحت وائرس بنانا اور تقسیم کرنا بھی جرم ٹھہرتا ہے۔
کاواگوچی نے وائرس سے متاثرہ ایک فائل انٹرنیٹ پر فائل شئیرنگ سافٹویر شئیر کے ذریعے اپلوڈ کی، جس کا عنوان چائلڈ پورنوگرافی کا اشارہ دیتا تھا۔ جن لوگوں نے یہ فائل اتار کر اپنے کمپیوٹر پر کھولی، یا اس فائل کی حامل ڈی وی ڈی کو اپنے کمپیوٹر پر فعال کیا، اپنے کمپیوٹر کو اس سے متاثر کرلیں گے، ایم پی ڈی نے بتایا۔
کاواگوچی، جو بےروزگار بھی ہے، نے وائرس ذخیرہ کرنے کا اعتراف کیا اور پولیس کو بتایا کہ اس نے یہ کام لوگوں کو فائل شئیرنگ سافٹویر استعمال کرنے کی سزا کے طور پر کیا تھا، ایم پی ڈی نے بتایا۔

آپ کومنٹ میں اپنی رائے دے سکتے ہیں ۔

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.