اخبار:ٹوکیو: ٹیوٹا موٹر کارپوریشن ایسی حفاظتی ٹیکنالوجی پر کام کررہی ہے جو ٹکراؤ سے پہلے گاڑی کے رک نہ سکنے کی صورت میں سٹئیرنگ کا کنٹرول سنبھال لیتی ہے تاکہ گاڑی کا رخ بدلا جاسکے۔ ٹیوٹا نے اپنی کچھ موجودہ اور آنے والی حفاظتی ایجادات کا مظاہرہ جمعرات کو ٹوکیو کے مغرب میں ماؤنٹ فیوجی کے قریب موجود اس قصبے میں موجود اپنے مرکز پر کیا۔ دنیا کے تمام کارساز ادارے صارفین کو اپنی طرف متوجہ کرنے کے لیے خصوصی حفاظتی ٹیکنالوجی پر کام کررہے ہیں چونکہ شدید مقابلے کے ماحول میں پیداواری ادارے اپنی مصنوعات میں عمومی خصوصیات متعارف کروانے میں پہلے ہی مصروف ہیں۔ کسی چیز یا آدمی کے سامنے آنے کی صورت میں ٹکراؤ کا اندزہ لگا کر رکنے یا آہستہ ہوجانے والی کاریں نئی بات نہیں۔ تاہم ٹیوٹا کا تازہ ترین ٹکراؤ سے پہلے کا نظام سٹیئرنگ کنٹرول کرنے کی خوبی کا اضافہ کرتا ہے۔ نئے نظام میں ٹیوٹا نے کیمرے اور اعلی درجے کا حساس ریڈار، ملی میٹر ویو، استعمال کیا ہے، جو گاڑی کے اگلے حصے میں نصب ہیں تاکہ سڑک پار کرنے والے پیدل لوگوں سے ٹکراؤ کی نشاندہی کی جاسکے۔ گاڑی اس بات کا حساب کتاب لگاتی ہے کہ ٹکراؤ سے بچنے کے لیے بریک اور سٹیئرنگ کو کیسے استعمال کیا جائے، چیف سیفٹی ٹیکنالوجی آفیسر یوشیدا موریتاکا نے کہا۔ “ہمیں حادثات سے سیکھنا چاہیے اور حفاظتی طریقوں میں بہتری لاتے رہنا چاہیے،” انھوں نے کہا۔ جاپانی کارساز ادارے نے یہ بتانے سے گریز کیا کہ یہ خوبی کب تک کسی تجارتی ماڈل میں یا کس ملک یا مارکیٹ میں دستیاب ہوسکتی ہے، تاہم اہلکاروں نے بتایا کہ یہ جلد ہی پیش کیے جانے کے لیے تیار ہے۔ ٹیوٹا نے کہا کہ وہ اموات اور زخمیوں کو صفر کی حد تک لے جانا چاہتے ہیں، تاہم انھوں نے یہ نہیں بتایا کہ یہ ہدف کب تک حاصل کیا جائے گا۔ بہتر حفاظتی خصوصیات کی بناء پر گاڑیوں کے حادثات میں شرح اموات کم ہورہی ہے، تاہم جاپان میں پیدل چلنے والوں کی اموات میں کوئی کمی واقع نہیں ہوئی۔ ٹیوٹا جو پیورس دوغلی کار اور لیکسس لگژری کار جیسے ماڈل تیار کرتا ہے، کے مطابق پیدل چلنے والوں کی حفاظت کلیدی حیثیت کی حامل ہے۔ ٹیوٹا نے یکدم کھلنے والا ہُڈ دکھایا، جو ٹکراؤ کے وقت ذرا سے اٹھ جاتا ہے، تاکہ کار سے ٹکرانے والے پیدل شخص پر ٹکر کی شدت کم کی جاسکے، ایسی ہی خصوصیت یورپی کارساز ادارے بھی پیش کرچکے ہیں۔ انھوں نے یہ بھی دکھایا کہ کار کی ہیڈ لائٹوں سے نکلنے والی روشنی کی تیز شعاعوں کے کچھ حصے کو کیسے روکا جاسکتا ہے، تاکہ ڈرائیور صحیح طور پر دیکھ سکے کہ سامنے کیا ہے، جبکہ دوسری سمت سے آنے والے ڈرائیور کو یہی لگے گا کہ کار کی ہیڈ لائٹیں کم روشنی والی بیم پر سیٹ ہیں۔ ٹیوٹا نے ایک زیر تیاری سٹیئرنگ ویل بھی دکھایا جو ڈرائیور کے دل کی دھڑکن کو ماپ کر ٹکراؤ سے بچاتا ہے، جو کہ ڈرائیور کو دل کا دورہ پڑنے کی صورت میں واقع ہوسکتا ہے