مشین ساز کمپنی کی ٹیکسٹائل سے ٹیکنالوجی کی طرف رقند

از دائیدو ہیرونوبو سٹاف رائٹر
کیریو، صوبہ گُنما: جاپان کے اس وسطی شہر کے ایک ٹیکسٹائل ڈائینگ مشینری ساز نے اپنے آپ کو عالمی لیکوئڈ کرسٹل ڈسپلے کی صنعت میں ایک اہم کھلاڑی کے طور پر ثابت کروا لیا ہے۔
نِشی انڈسٹری کو.، جو کہ 40 ملازمین پر مشتمل ایک چھوٹی کاروباری کمپنی ہے، اس وقت دنیا میں موجود آدھی پولرائزنگ پلیٹوں کی خالق ہے، یہ پلیٹیں ایل سی ڈی ڈسپلے کا ایک اہم حصہ ہیں۔
اب ان کی نظریں کمپیوٹر اور برقی کاروں میں مستعمل لیتھیم آئن بیٹریوں کے حاجز بنانے پر مرکوز ہیں۔
کمپنی نے 68 سالہ صدر نِشی تائیزو نے اپنی فرم کا مستقبل اس وقت ایل سی ڈی ٹیکنالوجی سے وابستہ کرلیا تھا جب تائیوان کی ایک کمپنی نے 1997 میں انھیں پولرائزنگ پلیٹ بنانیوالی ایک مشین تیار کرنے کو کہا تھا۔
پلیٹوں کو بنانے کے لیے پہلے سنتھیٹک فلم کو آئیوڈائز شدہ مادوں سے ڈائی کیا جاتا ہے پھر انھیں پھیلایا جاتا ہے۔ یہ عمل قریبًا کپڑا رنگنے جیسا ہی ہے اور ڈائینگ انڈسٹری میں مطلوبہ مادوں کے صحیح اطلاق کا تجربہ یہاں کراری تصاویر اور صاف رنگ دکھانے کے لیے بےمول ہے۔
تاہم نئی منڈی میں یہ چھلانگ لگانا ایک اعصاب شکن تجربہ تھا۔
نشی کی 66 سالہ بیوی، جو کمپنی کی ایک ایگزیکٹو بھی ہے، نے کہا: “قیمت کئی سو ملین ین کے برابر تھی۔ اگر ہم مشین مکمل کربھی لیتے تب بھی دھڑکا یہ لگا ہوا تھا کہ مشین نے ٹھیک کام نہ کیا تو کمپنی اپنے انجام کو پہنج جائے گی۔ صاف کہوں تو یہ سب ڈرا دینے والا تھا۔”
تائیوانی شراکت دار نے پراجیکٹ کے وسط میں ہاتھ کھینچ لیا، تاہم اس کی جگہ لینے کے لیے ایک جنوبی کوریائی صنعت کار مل گیا تھا۔
نشی کی مشین نے 8 میٹر لمبی فلم بنانے سے کام شروع کیا جو چوڑائی میں 65 سینٹی میٹر تھی۔ اس کی تازہ ترین مشینری 30 میٹر لمبی فلم جس کا عرض 20 میٹر تک ہو، کو پرنٹ کرسکتی ہے۔
“میرا خیال ہے کہ ڈائینگ مشینری بنانے کے تجربے نے آخر کار مجھے فائدہ پہنچا ہی دیا”، نشی نے کہا۔

آپ کومنٹ میں اپنی رائے دے سکتے ہیں ۔

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.