اخبار :جاپان، روس اور امریکہ کے بعد تیسری ایسی قوم بن جائے گا جس کے خلابازوں نے خلا میں سب سے زیادہ دن گزارے۔
جاپان کی ایروسپیس ایکسپلوریشن ایجنسی کے اعداد و شمار کے مطابق اتوار کو جاپان کے نو خلانوردوں کے خلا میں مجموعی طور پر گزارے گئے دن 494 ہوجائیں گے جو کہ جرمنی کے 10 خلانوردوں کے مجموعی طور پر 493 دنوں سے زیادہ ہیں۔
اتوار کو روس 104 خلانوردوں کے مجموعی طور پر 20760 دنوں کے ساتھ پہلے اور امریکہ 331 کلانوردوں کے خلا میں گزرے 14786 دنوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہوگا۔
نو جاپانی خلانوردوں میں اکیاما تویوہیرو، 69، بھی شامل ہیں جو 1990 میں خلا میں جانے والے پہلے جاپانی تھے۔ اکیاما، جو اس وقت ٹی وی رپورٹر تھے، نے سابقہ سوویت یونین کے سوئز خلائی جہاز پر خلا میں سفر کیا تھا۔
فوروکاوا ستوشی، 47، اس وقت عالمی خلائی اسٹیشن میں ایک طویل المدتی مشن کے سلسلے میں قیام پذیر ہیں۔
2009 کے آخر تک جاپان اس فہرست میں ساتویں نمبر پر تھا، لیکن نوگوچی سیوچی، 46؛ یامازاکی نوآکو، 40؛ اور فوروکوا کے عالمی خلائی اسٹیشن پر قیام کی بدولت اسے یہ رتبہ ملا ہے۔
تاہم جاپان کا مجموعی مجموعی میزانیہ اب بھی روس، جس کا اپنا خلائی اسٹیشن میر بھی تھا، اور امریکہ، جس نے سب سے پہلے چاند پر انسانی پرواز بھیجی سے بہت کم ہے۔
تسوجینو تیروشا، جے اے ایکس اے کے اہلکار اور عالمی امور کے انچارج نے کہا، “چین کا اس فہرست میں 20 دنوں کے ساتھ 12واں نمبر ہے تاہم یہ مجموعہ تیزی بڑھ سکتا ہے چونکہ چین کا اپنا خلائی اسٹیشن بنانے کا ارادہ ہے“۔
1 comment for “خلا میں گزارے گئے دنوں کے حساب سے جاپان تیسرے نمبر پر آگیا”