اخبار :
اوسلو: ناروے میں 77 جانیں وصول کرنیوالے دو دہشت گردانہ حملوں کے اقبالی مجرم نے کہا ہے کہ اس کی دماغی صحت کی جانچ کسی جاپانی ماہر نفسیات سے کروائی جائے، اس کے وکیل صفائی نے منگل کو بتایا۔ گئیر لیپستڈ نے کہا کہ اگرچہ 32 سالہ بئیرنگ بیروک نے مقامی ماہر نفسیات سے معائنے پر رضامندی ظاہر کی ہے تاہم وہ جاپانی ماہر سے بھی معائنہ کروانا چاہتا ہے۔ “اس کا دعوی ہے کہ جاپانی اقدار اور عزت کا معنی جانتے ہیں، اور ایک جاپانی (ماہر) ہی اسے کسی بھی یورپی کے مقابلے میں بہت اچھی طرح سمجھ سکے گا۔”
بیروک کا کہنا ہے کہ اس نے یہ حملہ موجودہ دور کے صلیبیوں کے نیٹ ورک، نائٹس ٹیمپلر، کے جزو کے طو پر کیا ہے جس کا مقصد مسلمانوں کی ہجرت سے آلودہ یورپ میں انقلاب لانا ہے، اور اس کے مطابق گروہ کے دوسرے سیل حملے کرنے کے لیے تیار ہیں۔ ناروے کے دہشت گردی اور اسلامی شدت پسندی کے ماہر تھامس ہیگامر نے کہا کہ بئیرنگ بیروک کے 1500 صفحات کے منشور، جس میں وہ یورپ میں”مسلمانوں کی یورش” کے خلاف “صلیبی جنگوں” کی تفصیل بتاتا ہے، سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ جاپانی اور کورین ثقافتوں سے بہت متاثر ہے۔
لیپستد نے کہا کہ اس کے موکل کے مطالبات کی دو فہرستیں ہیں۔ ایک وہ جو ہم مسکنوں میں عام ہیں یعنی سگریٹ اور سویلین کپڑوں کا مطالبہ۔ دوسری فہرست “غیرحقیقی اور اصلی دنیا سے بہت بہت دور ہے جو یہ بتاتی ہے کہ وہ معاشرے کے کام کرنے کے انداز کو نہیں سمجھتا،” لیپستد نے کہا۔ لیپستد نے کہا کے اس کے موکل نے مکمل سیاسی اصلاحات کا بھی مطالبہ کیا ہے جس میں وہ اپنے لیے کلیدی حیثیت کا خواہاں ہے۔ “یہاں اس کے مطالبے کا مقصد نارویجین اور یورپی، ہر دو معاشروں کو مکمل تہہ و بالا کردینا ہے،” انھوں نے کہا، جس میں نارویجین حکومت کے استعفی دینے کا مطالبہ بھی شامل ہے تاہم انھوں نے مزید تفصیلات بتانے سے انکار کیا۔ “لیکن اس سے پتا چلتا ہے کہ وہ موجودہ صورت حال کو نہیں سمجھتا جس میں وہ پھنسا ہوا ہے۔”
تفتیش کاروں کا کہنا ہے کہ انھوں نے کسی بڑی سازش کا کوئی سراغ نہیں پایا۔ تاہم، اب بھی وہ اس کے کمپیوٹر اور موبائل کے ریکارڈ کو چیک کررہے ہیں تاکہ دوسرے دائیں بازو کے شدت پسندوں سے روابط کے ثبوت تلاش کیے جاسکیں، جنہوں نے اس کی مدد یا اسے متاثر کیا ہو۔
22 جولائی کو ناروے کے حکومتی کوارٹر اوسلو میں ہونے والے بم دھماکوں سے آٹھ لوگ جبکہ لیبر پارٹی کے یوتھ ونگ کے زیراہتمام ہونے والے سالانہ سمر میلے میں ہونے والی خونریز فائرنگ میں مزید 69 جانیں ضائع ہوئی تھیں۔
1 comment for “ناروے کا گن مین ملزم کا کہنا هے که جاپانی ماہر نفسیات هی اس کو سمجھ سکتے هیں”