یموری شمبن
ڈیموکریٹک پارٹی آف جاپان، لبرل ڈیموکریٹک پارٹی اور نیو کومیٹو نے جمعرات کو موجودہ بچہ الاؤنس کے نظام کو اس مالی سال میں ختم کرکے اسکی جگہ آمدن کے حساب سے بچوں کو فائدہ پہنچانے کے ایک نئے نظام کو متعارف کروانے پر اتفاق کیا ہے۔
حزب اقتدار و حزب اختلاف کی بڑی پارٹیوں کے سیکرٹری جنرلوں نے جمعرات کے دن ڈائٹ بلڈنگ میں ایک میٹنگ کی اور ایک سمجھوتے پر دستخط کیے۔
آمدنی کی حد مالی سال 2012 سے متعارف کروائی جائے گی، جس میں ایک جوڑے اور دو بچوں کے لیے 9.6 ملین ین فی سال علاوہ ٹیکس ادائیگی سے پہلے آمدن کو معیار تسلیم کیا گیا ہے۔ مزید تفصیلات ڈائٹ کے موسم خزاں میں ہونے والے ایک غیرمعمولی اجلاس میں طے کی جائیں گی۔
موجودہ بچہ پال الاؤنس نظام اس سال ستمبر میں ختم کردیا جائے گا، تاہم پارٹی کے اہلکاروں کا کہنا ہے کہ ادائیگیاں اکتوبر سے اگلے سال مارچ کے عرصے میں عبوری طور پر کی جاتی رہیں گی۔
اس وقت، مڈل سکول اور اس سے کم عمر کے بچوں والے گھرانے کو ایک ماہ کے لیے فی بچہ تیرہ ہزار روپے دئیے جارہے ہیں۔ نیا نظام تین سال سے کم عمر کے بچے کو پندرہ ہزار ین فی بچہ، اور تین سال سے لے کر مڈل سکول کی عمر تک کے بچے کو دس ہزار ین مہیا کرے گا۔
گھرانے تیسرے یا اس کے بعد والے تین سے بارہ سال تک کے بچے کے لیے پندرہ ہزار فی ین کے حساب سے وصول کریں گے۔
یہ ادائیگیاں ایک خصوصی پیمائشی قانون کا نفاذ کرکے کی جائیں گی، جس کو ڈی پی جے اسی ڈائٹ سیشن میں پاس کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔
پچھلا بچہ پال الاؤنس نظام تین سال سے کم عمر کے بچے کے لیے دس ہزار ین، جبکہ 3 سے 12 سال کے دوسرے بچے کے لیے پانچ ہزار ین فی بچہ، اور اس کے بعد ہر بچے کے لیے 3 سے 12 سال کے دور میں دس ہزار ین ادا کرتا تھا۔
مڈل سکول کے بچوں کے لیے کوئی فائدہ مہیا نہیں کیا جاتا تھا۔
یہ ایل ڈی پی اور نیو کومیٹو تھے جنھوں نے تجویز پیش کی کہ دو اہل بچوں والے جوڑوں کے لیے آمدنی کی حد مقرر کی جائے، اور یہ حد ٹیکس ادا کرنے سے پہلے 9.6 ملین ین فی سال ہو۔ حکومتی اہلکاروں کے مطابق، اس وقت ایسے گھرانے مڈل سکول تک یا اس سے کم عمر بچوں والے گھرانوں کا 10 فیصد ہیں۔
چونکہ ایسے گھرانوں کا مالی بوجھ زیادہ ہوگا، اس لیے ڈی پی جے انکم ٹیکس کی مستثنیات میں جزوی ترمیم کرکے نو ہزار ین فی بچہ ایسے گھرانوں، مثال کے طور پر، مڈل سکول عمر تک بچوں والے گھرانوں کو مہیا کرنے کا سوچ رہی ہے۔
اسی سلسلے کے اقدامات کے تحت، ڈی پی جے کی پالیسی ریسرچ کمیٹی کے چیف گیمبا کیوچیرو، جو نیشنل پالیسی کے وزیر مملکت بھی ہیں، نے جمعرات کو رپورٹروں کو بتایا کہ حکومت خصوصی پیمائش کا بل ڈائٹ میں جمع کرادے گی۔
ڈی پی جے نے حزب اختلاف کی پارٹیوں کے ساتھ مذاکرات میں بہت زیادہ کمپرومائز کرکے ان کا تعاون حاصل کیا ہے تاکہ ڈائٹ کے ذریعے خسارے کے بانڈ جاری کرنے کا خصوصی پیمائش کا بل منظور کروایا جاسکے۔ اس بل کی منظوری ان تین شرائط میں سے ایک ہے جو وزیراعظم کان ناؤتو نے استعفی دینے کے لیے لگائی ہیں۔
ایل ڈی پی نے ڈی پی جے کو ایسا تعاون جاری رکھنے کے لیے دوسری ناکارہ پالیسیاں بدلنے کے لیے بھی کہا ہے، جیسا کہ ایکسپریس وے کے ٹول ٹیکس تقریبًا مفت کردینا۔ چناچہ تینوں پارٹیوں میں بات چیت جاری ہے۔
معاہدے کے اہم نکات
الاؤنسز کی مقدار (اکتوبر سے)
پہلا اور دوسرا بچہ: 3 سال کی عمر سے پہلے 15000 ین فی مہینہ، اس کے بعد مڈل سکول کی عمر کے آخر تک 10000 ین فی مہینہ
تیسرا اور اس کے بعد والا بچہ: 12 سال کی عمر تک 15000 ین فی مہینہ
آمدن کی حد
2012 میں متعارف کروائی جائے گی
دو والدین مع دو بچوں کے گھرانے کے لیے ٹیکس ادا کرنے سے پہلے فی سال آمدن 9.6 ملین ین۔
تفصیلات ڈائٹ کے اس خزاں میں ہونے والے ایک غیرمعمولی اجلاس میں زیربحث لائی جائیں گی۔
نظام کا جائزہ
اکتوبر 2011 سے مارچ 2012 تک الاؤنسز ایک خصوصی پیمائشی قانون کے ذریعے مہیا کیے جائیں گے۔ نیا الاؤنسی نظام مالی سال 2012 میں موجودہ چائلڈ الاؤنس لاء میں اس سال کے آخر تک ہوجانے والی ترمیم کے ذریعے شروع ہوگا۔
1 comment for “سیاسی پارٹیاں بچے پالنے کے الاؤنس پر متفق ہوگئیں”