یموری شمبن
چیبا: چیبا کی صوبائی حکومت نے جمعرات کو چاول میں تابکار مادوں کے لیے ابتدائی تحقیقات شروع کردیں، تاکہ پتا چلایا جاسکے کہ چاول کے پودے فوکوشیما نمبر 1 جوہری پاور پلانٹ کے حادثے سے متاثر ہوئے تھے یا نہیں۔
صوبائی اہلکاروں نے صوبے کے مقام تاکوماچی کے پانچ اضلاع میں سے کٹائی کے منتظر چاول کے کھیتوں سے پودے کاٹے۔ جلد پکنے والی نسل فوساؤٹوم کے چاولوں کے نمونے ہر کھیت میں سے پانچ جگہوں سے لیے گئے تھے۔
یہ صوبہ پورے ملک میں چاول کی جلد پک جانے والی قسموں کی پیداوار کے لیے جانا جاتا ہے۔
چاول کے جانچنے کا یہ عمل وزارت زراعت، جنگلات اور فشریز کی ہدایات کے تحت دو مراحل میں سرانجام دیا جارہا ہے: کٹائی سے پہلے براؤن چاولوں کے ابتدائی ٹیسٹ اور کٹائی کے انتظامات مکمل ہوجانے کے بعد براؤن چاول کا مرکزی ٹیسٹ۔
ابتدائی ٹیسٹ میں چاول کے پودوں کو کاٹ کر گاہا جاتا ہے اور پھر ذرا سا خشک کیا جاتا ہے۔
اس کے بعد بیجوں کو ایک ادارے میں بھیج دیا جائے گا جہاں مرکزی حکومت فیصلہ کرے گی کہ انھیں تابکار مادوں کی جانچ کے لیے کس جگہ بھیجا جائے، صوبائی اہلکاروں نے بتایا۔
اگلے ہفتے صوبہ، براؤن چاولوں پر کٹائی کے بعد ہونے والے مرکزی ٹیسٹ کے لیے سلسلہ شروع کرے گا۔
صوبہ دونوں طرح کے ٹیسٹ اپنے 54 میں سے 53 شہروں، قصبوں اور دیہاتوں میں 326 مختلف جگہوں پر سرانجام دے گا۔ اُرایاسو کے شہر میں چاولوں کے کھیت نہیں ہیں۔
“میں چاول اس نعرے کے ساتھ پیدا کرتا ہوں کہ ‘محفوظ اور مامون’۔ چناچہ مجھے پوری امید ہے کہ میرے چاولوں میں کوئی تابکاری نہیں ہوگی۔ میں نے اس سال اچھے چاول پیدا کیے ہیں، اس لیے میں اس بارے میں بہت فکرمند ہوں،” اوکی شیگی ہائید نے کہا جو تاکوماچی کے ایک کسان ہیں۔
“اگر چاول یہ ٹیسٹ پاس کرلیتے ہیں، تو پیداکار اپنے چاولوں کی فصلیں خوشی سے کاٹ سکیں گے،” تاکاگی ماساکی نے کہا جو تاکوماچی کی زرعی تعاون تنظیم کے سربراہ ہیں۔
1 comment for “صوبہ چیبا نے چاولوں پر تابکاری کی جانچ کے لیے ٹیسٹ شروع کردئیے”