ٹوکیو کے گورنر اشی ہارا شینتارو نے کہا ہے کہ جاپان کو دنیا میں اپنا کردار جاری رکھنے کے لیے مجازی جوہری تجربے کرنے چاہئیں۔

اخبار : 78 سالہ بڑبولے گورنر نے ایک نیوز کانفرنس کو بتایا کہ صدر باراک اوباما کی انتظامیہ، ان کو ایٹمی ہتھیار تیار نہ کرنے کے عزم پر ملنے والے نوبل انعام برائے امن کے بعد،  2010 سے نیم نازک جوہری تجربے اور مجازی تجربے سرانجام دے رہی ہے۔
“جاپان کو بھی ان مجازی تجربوں کی طرح کا کچھ سرانجام دینا چاہیے،” اشی ہارا نے پریس کو بتایا۔ “جاپان کو یہ بتا دینے کی ضرورت ہے کہ وہ کبھی بھی جوہری صلاحیت حاصل کرسکتا ہے۔ ہمارے پاس پلوٹونیم کے ڈھیر لگے ہوئے ہیں۔
اگر ہم نے زیادہ فوجی طاقت کا مظاہرہ نہیں کیا تو دنیا میں ہمارا کردار کم ہوجائے گا،” انھوں نے مزید کہا۔ “امریکہ دوسرے ہتھیار بھی بنا رہا ہے جن میں سے کئی جاپان کی تیار کردہ سیٹلائٹ پوزیشننگ ٹیکنالوجی پر انحصار کرتے ہیں۔ ہمیں بھی ایسے ہتھیار تیار کرنے کی طرف توجہ دینی چاہیے۔”
نیم نازک جوہری تجربات امریکی نیشنل نیوکلئیر ایڈمنسٹریشن کے اسٹاک پائل سٹیورڈشپ مینجمنٹ پروگرام (ایس ایس ایم پی) کا ایک حصہ ہیں، جن کا مقصد اس بات کا پتا لگانا ہے کہ عمر رسیدگی کے ساتھ انحطاط کی وجہ سے جوہری ہتھیار کے پلوٹونیم اور یورینیم والے حصے مسئلہ تو نہیں کریں گے۔ یہ دھماکے زنجیری جوہری تعامل شروع نہیں کرتے۔ انھیں “نیم نازک” اس لیے کہا جاتا ہے کہ یہ کبھی “نازک شدت” تک پہنچتے ہی نہیں۔

1 comment for “ٹوکیو کے گورنر اشی ہارا شینتارو نے کہا ہے کہ جاپان کو دنیا میں اپنا کردار جاری رکھنے کے لیے مجازی جوہری تجربے کرنے چاہئیں۔

آپ کومنٹ میں اپنی رائے دے سکتے ہیں ۔

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.