اخبار:
ایک گھانی خاندان جاپانی حکومت اور امیگریشن حکام پر مارچ 2010 میں ناریتا ائیرپورٹ پر اپنے عزیز کی جبری بےدخلی کے دوران ہلاکت پر مقدمہ کرے گا۔ امیگریشن اہلکاروں کا کہنا ہے کہ 45 سالہ ابوبکر اودو سوراج کو ویزے کی معیاد سے زیادہ ٹھہرنے پر بےدخل کیا گیا تھا۔
ٹی وی آشی کی ایک رپورٹ کے مطابق اس جبری بےدخلی کے دوران سوراج نے مبینہ طور پر مزاحمت کی اور اسے نو امیگریشن اور ائیرپورٹ اہلکاروں نے پکڑا ہوا تھا۔ وہ 30 منٹ بعد ہلاک ہوگیا تھا۔ مقدمے میں گھانی کی ماں اور اس کی جاپانی بیوہ نے دعوی کیا ہے کہ اسے شدید جبر کا نشانہ بنایا گیا تھا جس میں کئی بار ضرر شدید اور باندھنے کے غیرقانونی طریقے شامل ہیں۔
ٹوکیو ڈسٹرک کورٹ میں دائر کیے گئے اس مقدمے میں اس خاندان کے وکلاء نے 136 ملین ین زرتلافی کا مطالبہ کیا ہے۔ ٹی وی رپورٹر کو دئیے گئے ایک انٹرویو میں سوراج کی بیوہ نے کہا، “میں اس کے جانے کا ماتم ڈیڑھ سال سے کررہی ہوں۔ مجھے امید ہے کہ مجھے اپنے خاوند کی موت سے وابستہ سوالات میں سے کچھ کے جوابات مل سکیں گے۔”
1 comment for “جاپان سے جبری بےدخلی کے دوران جاں بحق ہوجانے والے گھانا کے شہری کے ورثا کی طرف سے مقدمہ”