ڈالر پر اعتماد میں اضافہ؛ ین کے مقابلے میں ڈالر کی قدر مسلسل کم

اخبار:
امریکہ اور یورپ کے زیادہ قرضوں اور کم شرح افزائش کی پریشانیوں میں گھرے، تحفظ کے متلاشی سرمایہ کاروں کی وجہ سے  بدھ کو ڈالر اور ین میں تفاوت بڑھ گیا۔
منگل کو فیڈرل ریزور نے امریکہ میں مندی کے خدشے کی یہ کہتے ہوئے تصدیق کی کہ وہ اگلے دوسال تک امریکہ معیشت کو سہارا دینے کے لیے شرح سود کو کم ترین سطح پر رکھیں گے۔
بدھ کو یورپی قرضوں کے بارے خدشات نے سرمایہ کاروں کو محفوظ سرمایہ کاری کی طرف جانے پر مجبور کیا اور یورو 1.4222 ڈالر سے 1.4208 ڈالر تک آگیا۔
یورپی اور امریکی بینکوں کے حصص کی قدر فرانس کی ٹرپل اے کریڈٹ ریٹنگ اور مالیاتی اداروں کی حالت کے خدشات کی وجہ سے گرگئی۔
 قرضوں کی ریٹنگ ایجنسی سٹینڈرڈ این پوورز کی جانب سے امریکہ کی ریٹنگ میں تنزلی نے ان خدشات کو مزید ہوا دی کہ اگر فرانس نے یوروزون کے ممالک کے بیل آؤٹ پیکیجز میں مزید تعاون جاری رکھا تو وہ بھی اپنی غیرمعمولی اعلی ترین کریڈٹ ریٹنگ کھو دے گا۔
پچھلے ماہ یورپی رہنماؤں نے بیل آؤٹ فنڈ پر نظر ثانی اور اس کا دائرہ کار بڑھانے پر اتفاق کیا تھا تاکہ یورپ کی دو بڑی معیشتوں اٹلی اور سپین کو قرضوں کے بحران میں گرنے سے بچایا جاسکے۔ اگر دونوں ممالک کو ہنگامی امداد کی ضرورت ہوتی تو یہ دستیاب فنڈز کے بس کی بات نہ تھی۔
تاہم پیشگی انتباہ کے بغیر فرانس کی اچانک تنزلی کا خدشہ کم ہی تھا، سکوٹیا کیپیٹل کے کرنسی کے ماہر سٹن کامیلا نے کہا۔ ایسا کوئی بھی خدشہ کہ بہت سی کرنسیاں کو ڈالر کے مقابلے میں لڑھک سکتی ہیں اس بات کی علامت ہے کہ مالیاتی منڈیاں “کتنی کمزور اور غیر محفوظ” ہیں، انھوں نے کہا۔
ڈالر کی قدت 77.01 ین سے 76.83 ین تک گر گئی تھی، جو کہ دوسری جنگ عظیم کے بعد والی قدر کے بہت قریب پہنچ گئی تھی۔ تاہم اپنے تازہ ترین کم قدر کے ریکارڈ کو چھونے کے ایک دن بعد ڈالر سوئس فرانک کے مقابلے میں بلند ہوا ہے، اس کی وجہ بدھ کو سوئس سینٹرل بینک کی جانب سے اپنی کرنسی کی قدر گھٹانے کے اقدامات ہیں۔ فرانک اس سال ڈالر کے مقابلے میں پچیس فیصد بڑھ گیا ہے۔ منگل شام کی قدر 0.7141 کی بجائے بدھ دوپہر کو فرانک کی قدر ڈالر کے مقابلے میں 0.7296 تھی۔
تاجر جاپان کی خراب معیشت کے باوجود جاپانی ین کو “محفوظ” خیال کرتے ہیں چونکہ جاپانی سرمایہ کار جاپان کے عوامی قرضے کے بڑے حصے کے مالک ہیں۔ جس کی وجہ سے مالیاتی بحران کا خدشہ کم ہوجاتا ہے۔ درین اثنا، 17 ممالک پر مشتمل یورو بلاک کے قرضوں کے بوجھ اور یورو کی حالت سے پریشان سرمایہ کاروں کے لیے سوئٹزر لینڈ نے جنت کا کام کیا ہے۔
ڈالر دنیا کی ذخیرہ کی جانے والی کرنسی اور امریکہ دنیا کی سب سے بڑی معیشت ہے۔ تاہم ڈالر کی چمک دمک قرضوں اور کم شرح افزائش کے خدشات نے گہنا دی ہے۔
اس کے علاوہ برطانوی پاؤنڈ 1.6160 ڈالر سے 1.6220 ڈالر پر چلا گیا، جبکہ ڈالر 99.06 کینیڈی سینٹ سے 99.38 سینٹ تک چلا گیا۔ کینیڈی کرنسی دن کے آغاز میں مضبوط تھی جب ڈالر رات بھر کی تجارت میں 98 کینیڈی سینٹ کے پیندے کو چھوتا رہا۔

1 comment for “ڈالر پر اعتماد میں اضافہ؛ ین کے مقابلے میں ڈالر کی قدر مسلسل کم

آپ کومنٹ میں اپنی رائے دے سکتے ہیں ۔

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.